معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1197
عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْعَرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا وَلَجَ الرَّجُلُ بَيْتَهُ، فَلْيَقُلْ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَ الْمَوْلَجِ، وَخَيْرَ الْمَخْرَجِ، بِسْمِ اللَّهِ وَلَجْنَا، وَبِسْمِ اللَّهِ خَرَجْنَا، وَعَلَى اللَّهِ رَبِّنَا تَوَكَّلْنَا، ثُمَّ لِيُسَلِّمْ عَلَى أَهْلِهِ " (رواه ابوداؤد)
گھر سے نکلنے اور گھر میں آنے کے وقت کی دعا
حضرت ابو مالک اشعری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: "جب کوئی آدمی اپنے گھر میں داخل ہو تو اللہ تعالیٰ کے حضور میں یہ عرض کرتا ہوا داخل ہو "اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ تا تَوَكَّلْنَا" (اے خدا میں تجھ سے مانگتا ہوں گھر میں داخل ہونے اور گھر سے نکلنے کا خیر(یعنی میرا گھر میں داخل ہونا اور باہر نکلنا میرے واسطے خیر اور بھلائی کا وسیلہ بنے) ہم اللہ کا نام پاک لے کر داخل ہوتے ہیں اور اسی طرح اس کا نام پاک لے کر باہر نکلتے ہیں، اور اسی پر ہمارا بھروسا ہے، وہی کارساز ہے) اللہ کے حضور میں یہ عرض کرنے کے بعد داخل ہونے والا آدمی گھر والوں کو سلام کرے اور کہے: "السلام عليكم" (سنن ابی داؤد)

تشریح
اس تعلیم ہدایت کی روح یہی ہے کہ گھر میں آنے اور گھر سے نکلنے کے وقت بھی بندے کے دل کی نگاہ اللہ تعالیٰ پر ہو، زبان پر اس کا بابرکت نام ہو، اور یہ یقین کرتے ہوئے کہ ہر خیر و برکت اسی کے قبضہ قدرت میں ہے اس سے دعا اور سوال ہو اور اسی کی کریمی و کارسازی کا بھروسا اور اعتماد ہو۔ پھر گھر کے بڑوں اور چھوٹوں پر سلام ہو، جو درحقیقت ان کے لئے اللہ تعالیٰ ہی سے خیر اور سلامتی کی دعا ہے۔
Top