معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1204
عَنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ وَأَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَا: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا مِنْ رَجُلٍ رَأَى مُبْتَلًى، فَقَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي عَافَانِي مِمَّا ابْتَلَاكَ بِهِ، وَفَضَّلَنِي عَلَى كَثِيرٍ مِمَّنْ خَلَقَ تَفْضِيلًا، عُوفِيَ مِنْ ذَلِكَ الْبَلَاءِ، كَائِنًا مَا كَانَ " (رواه الترمذى وراه ابن ماجه عن ابن عمر)
کسی کو مصیبت میں مبتلا دیکھنے کے وقت کی دُعا
امیر المومنین حضرت عمر بن الخطاب اور حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس آدمی کی نظر کسی مبتلائے مصیبت اور دکھی پر پڑے اور وہ کہے: "الحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي تا تَفْضِيلًا" (حمد اس اللہ کے لئے جس نے مجھے عافیت دی اور محفوظ رکھا اس بلا اور سے سے جس میں تجھ کو مبتلا کیا گیا اور اپنی بہت سے مخلوقات پر اس نے مجھے فضیلت بخشی) تو وہ اس بلا اور مصیبت سے محفوظ رہے گا خواہ کوئی بھی مصیبت ہو۔ (جامع ترمذی) (اور سنن ابن ماجہ میں یہی حدیث حضرت ابنِ عمرؓ سے روایت کی گئی ہے)

تشریح
بسا اوقات ہماری نگاہ اللہ کے ایسے بندوں پر پڑتی ہے جو بےچارے کسی دکھ اور مصیبت میں مبتلا اور برے حال میں ہوتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے ایسے وقت کے لئے ہدایت فرمائی کہ بندہ ایسا کوئی منظر دیکھے تو اس بات پر اللہ کی حمد اور اس کا شکر کرے کہ اس نے مجھے اس مصیبت میں مبتلا نہیں کیا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ: اس حمد و شکر کی برکت سے وہ اس مصیبت سے محفوظ رکھا جائے گا۔ تشریح ..... امام ترمذیؒ نے اس حدیث کے ساتھ ہی گویا اس کی تشریح کے طور پر امام زین العابدینؓ کے صاحبزادے امام باقرؓ سے روایت کیا ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ: "جب بندہ کسی مبتلائے مصیبت کو دیکھے تو پہلے اس مصیبت سے اللہ کی پناہ چاہے اس کے بعد یہ دعا اس طرح آہستہ پڑھے کہ وہ بےچارہ مبتلائے مصیبت سُن نہ سکے۔ ظاہر ہے کہ اگر سُن لے گا تو اس سے اس کا دل دکھے گا۔" حضرت شیخ شبلی علیہ الرحمۃ سے نقل کیا گیا ہے کہ: جب وہ کسی ایسے آدمی کو دیکھتے جو خدا سے غافل اور آخرت سے بےفکر ہو کر دنیا میں پھنسا ہو تو یہی دعا پڑھتے: "الحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي عَافَانِي مِمَّا ابْتَلاَكَ بِهِ، وَفَضَّلَنِي عَلَى كَثِيرٍ مِمَّنْ خَلَقَ تَفْضِيلاً"
Top