معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1218
عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: كُنَّا نُسَافِرُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا رَأَى الْقَرْيَةَ يُرِيدُ أَنْ يَدْخُلَهَا قَالَ: «اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيهَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ اللَّهُمَّ ارْزُقْنَا جَنَاهَا، وَحَبِّبْنَا إِلَى أَهْلِهَا، وَحَبِّبْ صَالِحِي أَهْلِهَا إِلَيْنَا» (رواه الطبرانى فى الاوسط)
کسی بستی میں داخل ہونے کے وقت کی دعا
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سفر کرتے تھے۔ آپ ﷺ کا معمول تھا کہ جب وہ بستی دکھائی دیتی جس میں آپ ﷺ جانے کا ارادہ رکھتے تو پہلے تین دفعہ کہتے: "اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيهَا" (اے اللہ ہمارے لئے اس بستی کو مبارک کر دے) اس کے بعد یہ دعا فرماتے: "اللَّهُمَّ ارْزُقْنَا جَنَاهَا تا وَحَبِّبْ صَالِحِي أَهْلِهَا إِلَيْنَا" (اے اللہ! اس بستی کی اچھی پیداوار کو ہمارا رزق بنا، اور ہماری محبت اس بستی والوں کے دل میں ڈال دے اور اس میں جو تیرے صالح بندے ہوں ان کی محبت ہمارے دلوں میں پیدا فرما دے)۔ (معجم اوسط للطبرانی)

تشریح
کسی نئی بستی میں جانے والے کے لئے سب سے اہم یہی تین باتیں ہو سکتی ہیں۔ سبحان اللہ! کتنی مختصر، برمحل اور جامع دعا ہے۔
Top