معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1236
عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ اسْتَبَّ رَجُلاَنِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى عُرِفَ الْغَضَبُ فِي وَجْهِ أَحَدِهِمَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنِّي لأَعْلَمُ كَلِمَةً لَوْ قَالَهَا لَذَهَبَ غَضَبُهُ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيم. (رواه الترمذى)
غصہ کے وقت کی دعا
حضرت معاذ بن جبل ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی موجودگی میں دو آدمیوں کے درمیان کچھ سخت کلامی ہو گئی، یہاں تک کہ ان میں سے ایک کے چہرہ پر غصہ کے آثار محسوس ہو گئے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں جانتا ہوں ایک دعائیہ کلمہ، اگر یہ آدمی اس وقت وہ کہہ لے تو اس کا غصہ ٹھنڈا پڑ جائے گا، وہ کلمہ ہے۔ "أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيم"۔ (جامع ترمذی)

تشریح
بلاشبہ اگر آدمی شعور اور دعا کی کیفیت کے ساتھ غصہ کی حالت میں بھی یہ کلمہ کہے اور اللہ سے پناہ طلب کرے تو اللہ تعالیٰ اس کے غصہ کی آگ کو ٹھنڈا کر دے گا، اور وہ غصہ کے نتائج بد سے محفوظ رہے گا۔ قرآن مجید میں فرمایا گیا ہے: وَإِمَّا يَنزَغَنَّكَ مِنَ الشَّيْطَانِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللَّـهِ ۖإِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ اور اگر (کسی وقت شیطان کی طرف سے وسوسہ اندازی ہو (اور اس سے تمہارے اندر غصہ کی آگ بھڑک اٹھے) تو اللہ کی پناہ مانگو، وہ سب کچھ سننے والا اور جاننے والا ہے (وہ تمہیں پناہ دے گا)۔ لیکن یہ بھی واقعہ ہے کہ غصہ کی بحرانی کیفیت میں جب آدمی سنجیدگی اور توازن اور اچھائی برائی کا احساس کھو بیٹھتا ہے تو بہت ہی کم ایسا ہوتا ہے کہ یہ باتیں اسے یاد آئیں۔ ایسے وقت میں خیر خواہوں کو چاہئے کہ وہ حکمت سے اس کو اس طرف متوجہ کریں اور رسول اللہ ﷺ کی یہ زریں ہدایت یاد دلائیں۔
Top