معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1244
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: مَا هَبَّتْ رِيحٌ قَطُّ إِلَّا جَثَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى رُكْبَتَيْهِ وَقَالَ: «اللَّهُمَّ اجْعَلْهَا رَحْمَةً وَلَا تَجْعَلْهَا عَذَابًا، اللَّهُمَّ اجْعَلْهَا رِيَاحًا وَلَا تَجْعَلْهَا رِيحًا» (رواه الشافعى والبيهقى فى الدعوات الكبير)
آندھی اور تیز و تند ہوا کے وقت کی دعا
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ جب کبھی تیز ہوا چلتی تھی تو رسول اللہ ﷺ اپنے زانوؤں کے بل اللہ تعالیٰ کے حضور میں جھک جاتے اور دعا کرتے تھے کہ: "اے اللہ! یہ ہوا ہمارے حق میں رحمت اور سامانِ حیات ہو، عذاب اور سامانِ ہلاکت نہ ہو۔ یہ وہ نہ ہو جس کو قرآن نے "ریح" کہا ہے، وہ ہو جس کو "ریاح" کہا ہے"۔ (مسند شافعی والبیہقی فی الدعوات الکبیر)

تشریح
تیز و تند ہوائیں اور آندھیاں کبھی عذاب بن کر آتی ہیں اور کبھی رحمت الٰہی (یعنی بارش کا مقدمہ بن کر، اس لئے خداشناس اور خدا پرست بندوں کو چاہئے کہ جب اس طرح کی ہوائیں چلیں تو وہ جلالِ خداوندی کے خطرے کو محسوس کرتے ہوئے دعا کریں کہ یہ ہوائیں شر اور ہلاکت کا ذریعہ نہ بنیں بلکہ رحمت کا وسیلہ بنیں۔ یہی رسول اللہ ﷺ کا معمول تھا۔ قرآن مجید کی بعض آیات میں اس ہوا کو جو کسی قوم کو ہلاک کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھیجی گئی "ریح" کے لفظ سے تعبیر کیا گیا، اور بعض دوسری آیات میں ان ہواؤں کے لئے جو رحمت بن کر آتی ہیں "ریاح" کا لفظ استعمال کیا گیا ہے۔ اسی بناء پر رسول اللہ ﷺ تیز ہوا کے وقت یہ دعا بھی فرماتے تھے کہ۔ "اے اللہ! یہ "ریح" یعنی عذاب والی ہوا نہ ہو بلکہ "ریاح" یعنی رحمت والی ہوا ہو"۔
Top