معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1250
عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا رَأَى الْهِلالَ، قَالَ: " اللهُمَّ أَهِلَّهُ عَلَيْنَا بِالْيُمْنِ وَالْإِيمَانِ، وَالسَّلامَةِ وَالْإِسْلامِ، رَبِّي وَرَبُّكَ اللهُ " (رواه الترمذى)
مہینہ کا نیا چاند دیکھنے کے وقت کی دعا
حضرت طلحہ بن عبیداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب کسی مہینہ کا چاند دیکھتے تو اس طرح دعا کرتے: "اللهُمَّ أَهِلَّهُ عَلَيْنَا بِالْيُمْنِ وَالْإِيمَانِ، وَالسَّلامَةِ وَالْإِسْلامِ، رَبِّي وَرَبُّكَ اللهُ" (اے اللہ یہ چاند ہمارے لئے امن و ایمان اور سلامتی و اسلام کا چاند ہو۔ اے چاند تیرا رب اور میرا رب اللہ ہے)۔ (جامع ترمذی)

تشریح
ہر مہینہ زندگی کا ایک مرحلہ ہے۔ جب ایک مہینہ ختم ہو کے دوسرے مہینے کا چاند آسمان پر نمودار ہوتا ہے تو گویا اعلان ہو جاتا ہے کہ ہر آدمی کی زندگی کا ایک مرحلہ پورا ہو کے آگے کا مرحلہ شروع ہو رہا ہے، ایسے موقع کے لئے مناسب ترین دعا یہی ہو سکتی ہے کہ: "اے اللہ! یہ شروع ہونے والا مرحلہ یعنی مہینہ بھی امن و امان اور ایمان و اسلام کے ساتھ گزرے اور تیری فرمانبرداری نصیب رہے"۔ چونکہ دنیا میں ایسے لوگ بھی ہیں جو چاند کو ایک رب اور دیوتا مانتے ہیں، اس لئے رسول اللہ ﷺ مندرجہ بالا دعا کے ساتھ یہ بھی اعلان فرماتے تھے کہ چاند اللہ کی صرف ایک مخلوق ہے، اور جس طرح ہمارا رب اللہ ہے اسی طرح اس کا رب بھی اللہ ہے۔
Top