معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1253
عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اَفْضَلُ الدُّعَاءِ يَوْمَ عَرَفَةَ، وَاَفْضَلُ مَا قُلْتُ أَنَا وَالنَّبِيُّونَ قَبْلِي: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ المُلْكُ وَلَهُ الحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ " (رواه الترمذى)
عرفات کی دعا
حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: عرفہ کے دن کی بہترین دعا اور بہترین کلمہ جو میری زبان سے اور مجھ سے پہلے نبیوں کی زبان سے ادا ہوا یہ کلمہ ہے: "لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ المُلْكُ وَلَهُ الحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ" (اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہی ایک معبود ہے، کوئی اس کا ساجھی اور شریک نہیں، اسی کی فرمانروائی ہے، صرف اسی کے لئے حمد و ستائش سزاوار ہے اور ہر چیز اس کے زیرِ قدرت ہے)۔ (جامع ترمذی)

تشریح
۹؍ذی الحجہ کو عرفات کے میدان میں جب اللہ کے خصوصی مہمان، حجاج بارگاہ خداوندی میں حاضر ہوتے ہیں تو جیسا کہ کتاب الحج میں درج ہونے والی حدیثوں سے معلوم ہو چکا ہے اس دن وہاں رحمتِ خداوندی کی موسلا دھار بارش ہوتی ہے، وہ قبولیت دعا کا خاص الخاص موقع ہے۔ اس موقع کی جو دعائیں رسول اللہ ﷺ سے منقول ہیں وہ ذیل میں پڑھئے: تشریح ..... اس کلمہ میں اگرچہ بظاہر دعا اور سوال نہیں ہے لیکن یہ کہنا کہ "بس وہی رب اور معبود ہے اور ہر چیز پر اس کو قدرت ہے اور اس کی ا ور صرف اس کی فرمانروائی ہے"۔ یہ بھی دعا ہی کی ایک صورت ہے اور بڑی بلیغ صورت ہے اور بلاشبہ بعض حیثیتوں سے اور بعض پہلوؤں سے یہی افضل ترین کلمہ ہے۔ کلماتِ ذکر کے سلسلہ میں جہاں اس کلمہ سے متعلق درج کی گئی ہے وہاں اس کی کچھ وضاحت بھی کی جا چکی ہے۔
Top