معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1260
عَنْ عُمَرَ رَضِي الله عَنهُ قَالَ: عَلَّمَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " قُلْ: اللَّهُمَّ اجْعَلْ سَرِيرَتِي خَيْرًا مِنْ عَلَانِيَتِي، وَاجْعَلْ عَلَانِيَتِي صَالِحَةً، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ صَالِحِ مَا تُؤْتِي النَّاسَ مِنَ المَالِ وَالأَهْلِ وَالوَلَدِ، غَيْرِ الضَّالِّ والْمُضِلِّ " (رواه الترمذى)
جامع اور ہمہ گیر دعائیں
حضرت عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے ایک دعا تعلیم فرمائی، اور مجھ سے ارشاد فرمایا: "اللَّهُمَّ اجْعَلْ سَرِيرَتِي تا غَيْرِ الضَّالِّ وَلَا المُضِلِّ" (اے اللہ! میرا باطن میرے ظاہر سے اچھا کر دے اور میرے ظاہر کو بھی اصلاح سے آراستہ فرما دے۔ اے اللہ! تو اپنے بندوں کو (اپنے فضل و کرم سے) جو ایسے صالح گھر والے، صالح مال اور صالح اولاد عطا فرماتا ہے جو نہ خود گمراہ ہوں اور نہ دوسروں کے لئے گمراہ ک ہوں۔ میں بھی تجھ سے ان چیزوں کا سائل ہوں (مجھے بھی اپنے فضل و کرم سے یہ چیزیں عطا فرما)۔ (جامع ترمذی)

تشریح
اس دعا کا پہلا جز یہ ہے کہ اے اللہ! مجھے ایسا بنا دے کہ میرا ظاہر بھی صالح ہو اور میرا باطن بھی صالح ہو، اور باطن کی حالت ظاہر سے بھی بہتر ہو۔ اور دوسرا جز یہ ہے کہ میرے اہل خانہ اور میری اولاد اور میرا مال و منال یہ سب بھی صالح ہوں، نہ خود ان میں ضلال و فساد ہو، نہ دوسروں کے لئے یہ باعث ضلال و فساد بنیں۔
Top