معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1307
عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ صَلَّى عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الشِّقَاقِ، وَالنِّفَاقِ، وَسُوءِ الْأَخْلَاقِ» (رواه ابوداؤد والنسائى)
دعوتِ استعاذہ
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ دعا کیا کرتے تھے: "اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الشِّقَاقِ، وَالنِّفَاقِ، وَسُوءِ الْأَخْلَاقِ" (اے میرے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں۔ شقاق یعنی آپس کے سخت اختلاف اور نفاق سے اور برے اخلاق سے)۔ (سنن ابی داؤد، سنن نسائی)

تشریح
"شقاق" اس شدیدی اختلاف کو کہتے ہیں جس کے نتیجہ میں فریقین ایک دوسرے سے بالکل جدا ہو جائیں اور ان کی راہیں الگ الگ ہو جائیں۔ نفاق کے معنی ہیں ظاہر و باطن کا فرق، یہ اعتقادی نفاق کے علاوہ عملی زندگی میں منافقانہ رویہ کو بھی شامل ہے، یہ تینوں چیزیں جن سے اس دعا میں اللہ کی پناہ چاہی گئی ہے (یعنی خلاف و شقاق، نفاق اور برے اخلاق) آدمی کے دین کو بلکہ اس کی دنیا کو بھی برباد کر دیتی ہیں۔ رسول اللہ ﷺ اگرچہ معصوم اور قطعاً محفوظ تھے لیکن ان کے باوجود ان مہلکات کی ہلاکت خیزی ہی کی وجہ سے ان سے اللہ کی پناہ مانگتے تھے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں توفیق دے کہ ان چیزوں سے اپنے کو محفوظ رکھنے کی اُتنی فکر کریں جتنی ایک مومن کو ہونی چاہئے اور ہمیشہ ان سے اللہ کی پناہ مانگتے رہیں۔
Top