معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1308
عَنْ شَكَلِ بْنِ حُمَيْدٍ، قَالَ: قُلْتُ يَا نَبِيَّ اللهِ عَلِّمْنِي تَعَوُّذًا أَتَعَوَّذُ بِهِ. فَأَخَذَ بِكَفِّي وَقَالَ: " قُلْ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ سَمْعِي، وَمِنْ شَرِّ بَصَرِي، وَمِنْ شَرِّ لِسَانِي، وَمِنْ شَرِّ قَلْبِي، وَمِنْ شَرِّ مَنِيِّي " (رواه ابوداؤد والترمذى والنسائى)
دعوتِ استعاذہ
شکل بن حمید ؓ سے روایت ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں عرض کیا کہ: یا رسول اللہ! مجھے کوئی تعوذ تعلیم فرما دیجئے (یعنی کوئی ایسی دعا بتا دیجئے) جس کے ذریعہ میں اللہ سے پناہ و حفاظت طلب کیا کروں؟ آپ ﷺ نے میرا ہاتھ اپنے دستِ مبارک میں تھام کر فرمایا: کہو "اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ سَمْعِي تا وَمِنْ شَرِّ مَنِيِّي" (اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں اپنے کانوں کے شر سے، اپنی نگاہ کے شر سے، اور اپنی زبان کے شر سے، اور اپنے قلب کے شر سے، اور اپنے مادہ شہوت کے شر سے)۔ (سنن ابی داؤد، جامع ترمذی، سنن نسائی)

تشریح
سمع و بصر اور زبان و قلب اور اسی طرح جنسی خواہش کا شر یہ ہے کہ یہ چیزیں احکامِ خداوندی کے خلاف استعمال ہوں، جس کا انجام اللہ کا غضب اور اس کا عذاب ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ اس شر سے محفوظ رہنے کے لئے اللہ تعالیٰ سے دعا کی جائے اور اس کی پناہ مانگی جائے، وہی اگر بچائے گا تو بندہ بچ سکے گا ورنہ مبتلا ہو کر ہلاک ہو جائے گا۔
Top