معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1309
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُوعِ، فَإِنَّهُ بِئْسَ الضَّجِيعُ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخِيَانَةِ، فَإِنَّهَا بِئْسَتِ الْبِطَانَةُ» (رواه ابوداؤد والنسائى وابن ماجه)
دعوتِ استعاذہ
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ دعا کیا کرتے تھے: "اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُوعِ تا بِئْسَتِ الْبِطَانَةُ" (اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں بھوک اور فاقہ سے، وہ بڑا تکلیف دہ رفیقِ کواب ہے اور خیانت کے جرم سے، وہ بہت بری ہمراز ہے)۔ (سنن ابی داؤد، سنن نسائی، سنن ابن ماجہ)

تشریح
جب آدمی کو بھاک اور فاقہ کی تکلیف ہو تو نیند نہیں آتی، بس اسی احساس کے ساتھ کروٹیں بدلتا رہتا ہے۔ اسی لحاظ سے بھوک کو "رفیقِ خواب" (یعنی بستر کا ساتھی) کہا گیا ہے۔ اور خیانت ہمیشہ چوری چھپے ہی کی جاتی ہے اور اس کا راز بس خیانت کرنے والے ہی کو معلوم ہوتا ہے، اس لئے خیانت کو "بِطَانَةُ" (ہمراز) کہا گیا ہے۔ بھوک اور خیانت جیسی چیزوں سے رسول اللہ ﷺ کا پناہ مانگنا کمالِ عبدیت کا وہ آخری اور انتہائی مقام ہے جو بلاشبہ آپ ﷺ کا طرہ امتیاز ہے اور اس مین ہمارے لئے بڑا سبق ہے۔
Top