معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1329
عن عبادة بن الصامت قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "من استغفر للمؤمنين والمؤمنات كتب له بكل مؤمن ومؤمنة حسنة " (رواه الطبرانى فى الكبير)
عام مومنین کے لئے استغفار
حضرت عبادہ بن صامت ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو بندہ عام ایمان والوں اور ایمان والیوں کے لئے اللہ تعالیٰ سے مغفرت مانگے گا اس کے لئے ہر مومن مرد و عورت کے حساب سے ایک ایک نیکی لکھی جائے گی۔ (معجم کبیر للطبرانی)

تشریح
قرآن مجید میں رسول اللہ ﷺ کو حکم دیا گیا ہے کہ: "آپ اپنے لئے اور عام مومنین و مومنات کے لئے استغفار یعنی اللہ تعالیٰ سے معافی اور مغفرت کی استدعا کیا کریں (وَاسْتَغْفِرْ لِذَنبِكَ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ) یہی حکم ہم امتیوں کے لئے بھی ہے، اور رسول اللہ ﷺ نے اس کی بڑی ترغیب دی اور بڑی فضیلت بیان فرمائی ہے۔ اس سلسلہ کی دو حدیثیں ذیل میں پڑھئے: تشریح ..... کسی صاحبِ ایمان بندے یا بندی کے لئے اللہ تعالیٰ سے مغفرت اور بخشش کی دعا کرنا، ظاہر ہے کہ اس کے ساتھ بہت بڑا احسان اور اس کی بہت بڑی خدمت ہے اس لئے جب کسی بندے نے عام اہلِ ایمان (مؤمنین و مؤمنات) کے لئے استغفار کیا اور ان کے لئے اللہ کی بخشش کی دعا کی تو فی الحقیقت اس ن ے اولین و آخرین، زندہ اور مردہ سب ہی اہل ایمان کی خدمت اور ان کے ساتھ نیکی کی اس لئے ہر ایک کے حساب میں اس کی یہ نیکی لکھی جائے گی۔ سبحان اللہ! ہمارے لئے لاتعداد نیکیوں کے کمانے کا کیسا راستہ کھولا گیا ہے، اللہ تعالیٰ اس سے فائدہ اٹھانے کی توفیق دے۔ جمیع مؤمنین و مؤمنات کے لئے دعائے مغفرت کے بہترین الفاظ وہ ہیں جو قرآن مجید میں حضرت ابراہیم علیہ السلام سے نقل کئے گئے ہیں: رَبَّنَا اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابُ اے ہمارے رب! مجھے بخش دے، اور میرے ماں باپ کو بخش دے، اور تمام ہی ایمان والوں کی مغفرت فرما دے قیامت کے دن۔
Top