معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1348
عَنْ عَلِيِّ رَضِي الله عَنهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: البَخِيلُ الَّذِي مَنْ ذُكِرْتُ عِنْدَهُ فَلَمْ يُصَلِّ عَلَيَّ. (رواه الترمذى)
آپ ﷺ کے ذِکر کے وقت بھی درود سے غفلت کرنے والوں کی محرومی اور ہلاکت
حضرت علی مرتضیٰ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اصل بخیل اور کنجوس وہ آدمی ہے جس کے سامنے میرا ذِکر آئے اور وہ (ذرا سی زبان ہلا کے) مجھ پر درود بھی نہ بھیجے۔ (جامع ترمذی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ عام طور پر سے بخیل ایسے آدمی کو سمجھا جاتا ہے جو دولت کے خرچ کرنے میں بخل کرے، لیکن اس سے بھی بڑا بخیل اور بہت بڑا بخیل وہ آدمی ہے جس کے سامنے میرا ذکر آئے اور وہ زبان سے درود کے دو کلمے کہنے میں بھی بخل کرے۔ حالانکہ آپ ﷺ نے امت کے لئے وہ کیا ہے اور امت کو آپ کے ہاتھوں سے وہ دولتِ عظمیٰ ملی ہے کہ اگر ہر اُمتی اپنی جان بھی آپ ﷺ کے لئے قربان کر دے تو حق ادا نہ ہو سکے گا۔ ؎ مرحبا اے پیک مشتاقاں بدہ پیغامِ دوست تاکنم جاں اَز سرِ رغبت فدائے نامِ دوست
Top