معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1357
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ صَلَّى عَلَيَّ عِنْدَ قَبْرِي سَمِعْتُهُ، وَمَنْ صَلَّى عَلَيَّ نَائِيًا أَبْلَغْتُهُ " (رواه البيهقى فى شعب الايمان)
دنیا میں کہیں بھی درود بھیجا جائے ، رسول اللہ ﷺ کو پہنچتا ہے
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو آدمی میری قبر کے پاس مجھ پر درود بھیجے گا (یا سلام عرض کرے گا) وہ میں خود سنوں گا، اور جو کہیں دور سے بھیجے گا تو وہ مجھے پہنچایا جائے گا۔ (شعب الایمان للبیہقی)

تشریح
اس حدیث سے یہ تفصیل معلوم ہو گئی کہ فرشتوں کے ذریعہ آپ ﷺ کو صرف وہی درود و سلام پہنچتا ہے جو کوئی دور سے بھیجے، لیکن اللہ تعالیٰ جن کو قبرِ مبارک کے پا پہنچا دے اور وہ وہاں حاضر ہو کر صلوٰۃ و سلام عرض کریں تو آپ ﷺ اس کو بنفسِ نفیس سنتے ہین، اور جیسا کہ ابھی معلوم ہو چکا ہے ہر ایک کو جواب بھی عنایت فرماتے ہیں۔ کتنے خوش نصیب ہیں وہ بندے جو روزان سینکڑوں یا ہزاروں بار صلوٰۃ و سلام عرض کرتے ہیں اور آپ ﷺ کا جواب پاتے ہیں۔ حق یہ ہے کہ اگر ساری عمر کے صلوٰۃ و سلام کا ایک ہی دفعہ جواب مل جائے تو جن کو محبت کا کوئی ذرہ نصیب ہے اُن کے لئے وہی دو جہاں کی دولت سے زیادہ ہے۔ کسی محبّ نے کہا ہے۔ ؎ بہر سلام مکن رنجہ دَر جواب آں لب کہ صد سلام مرا بس یکے جواب از تو اللهُمَّ صَلِّ عَلَى سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ وَآلِهِ مُحَمَّدٍ وَبَارِكْ وَسَلِّمْ كَمَا تُحِبُّ وَتَرْضَى عَدَدَ مَا تُحِبُّ وَتَرْضَى
Top