معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1366
عَن أبي هُرَيْرَة، رَفَعَهُ " من قَالَ: اللَّهُمَّ صَلِّ على مُحَمَّد وعَلى آل مُحَمَّد، كَمَا صليت على إِبْرَاهِيم وعَلى آل إِبْرَاهِيم، وَبَارك على مُحَمَّد وعَلى آل مُحَمَّد، كَمَا باركت على إِبْرَاهِيم وعَلى آل إِبْرَاهِيم، وترحم على مُحَمَّد وعَلى آل مُحَمَّد، كَمَا ترحمت على إِبْرَاهِيم وعَلى آل إِبْرَاهِيم، شهِدت لَهُ يَوْم الْقِيَامَة بِشَهَادَة، وشفعت لَهُ بشفاعة ". (رواه الطبرى فى تهذيب الآثار فتح البارى)
درود شریف کے خاص کلمات
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: جس نے مجھ پر اس طرح دُرود بھیجا "من قَالَ: اللَّهُمَّ {صل على مُحَمَّد وعَلى آل مُحَمَّد، كَمَا صليت على إِبْرَاهِيم وعَلى آل إِبْرَاهِيم، وَبَارك على مُحَمَّد وعَلى آل مُحَمَّد، كَمَا باركت على إِبْرَاهِيم وعَلى آل إِبْرَاهِيم، وترحم على مُحَمَّد وعَلى آل مُحَمَّد، كَمَا ترحمت على إِبْرَاهِيم وعَلى آل إِبْرَاهِيم" تو میں قیامت کے دن اس کے لئے شہادت دوں گا اور اس کی شفاعت کروں گا۔ (تہذیب الآثار للطبرانی)

تشریح
حضرت ابو ہریرہؓ کی رایت کی ہوئی اور اس درود میں رسول اللہ ﷺ اور آپ ﷺ کی آل کے لئے صلوٰۃ اور برکت کے علاوہ ترحم کی بھی دعا ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ بہت سے علماء اور فقہاء نے رسول اللہ ﷺ کے لئے رحمت کی دعا سے منع فرمایاکیوں کہ یہ دعا تو عام مومنین کے لئے بھی کی جاتی ہے لیکن اگر صلوٰۃ و سلام کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے رحمت و ترحم کی استدعا آپ ﷺ کے لئے کی جائے تو مضائقہ نہیں ہے۔ تشہد میں "السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ" ہر نما زمیں پڑھا جاتا ہے ار اس میں آپ ﷺ کے لئے سلام کے ساتھ رحمت کی دعا بھی ہے، اسی طرح حضرت ابو ہریرہ کے روایت کئے ہوئے اس دُرود میں صلوٰۃ اور برکت کی استدعا کے بعد ترحم کی استدعا بھی کی گئی ہے۔ اس طرح ترحم کی استدعا صلوٰۃ و سلام کا تکملہ بن جاتی ہے۔
Top