معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1367
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَكْتَالَ بِالْمِكْيَالِ الْأَوْفَى، إِذَا صَلَّى عَلَيْنَا أَهْلَ الْبَيْتِ، فَلْيَقُلْ: اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَأَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ، وَذُرِّيَّتِهِ وَأَهْلِ بَيْتِهِ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ " (رواه ابوداؤد)
درود شریف کے خاص کلمات
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: جس کو اس سے خوشی ہو اور وہ چاہے کہ مجھ پر اور میرے گھر والوں پر درود بھیج کر اللہ کی رحمتیں اور برکتیں زیادہ سے زیادہ ار بھرپور حاصل کرے تو وہ اللہ تعالیٰ کے حضور میں یوں عرض کرے۔ "اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَأَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ، وَذُرِّيَّتِهِ وَأَهْلِ بَيْتِهِ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ" اے اللہ! اپنی خاص نوازش اور عنایت و رحمت فرما اُمی حضرت محمد ﷺ پر اور ان کی ازواجِ مطہرات امہات المومنین اور اُن کی نسل پر اور اُن کے سب گھر والوں پر، تو ہر حمد و ستائش کا مستحق و سزاوار ہے اور عظمت و کبریائی تیری ہی صفت ہے۔

تشریح
اس حدیث کی بنا پر بعض حضرات کا خیال ہے کہ درودوں میں یہ درودسب سے افضل ہے کیوں کہ فرمایا گیا ہے کہ جو زیادہ سے زیادہ اور بھرپور رحمت و برکت اور اجر و ثواب حاصل کرنا چاہے وہ یہ درود پڑھے اور بعض حضرات نے لکھا ہے کہ نماز میں تو وہ درود پڑھنا افضل ہے جو ابتدائی حدیثوں میں گزر چکا، اور نماز سے باہر یہ درود افضل ہے جس کو حضرت ابو ہریرہ ؓ نے اس حدیث میں روایت کیا ہے۔ واللہ اعلم۔
Top