مؤطا امام مالک - ترکے کی تقسیم کے بیان میں - حدیث نمبر 1393
عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ کَتَبَ إِلَی زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ يَسْأَلُهُ عَنْ الْجَدِّ فَکَتَبَ إِلَيْهِ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ إِنَّکَ کَتَبْتَ إِلَيَّ تَسْأَلُنِي عَنْ الْجَدِّ وَاللَّهُ أَعْلَمُ وَذَلِکَ مِمَّا لَمْ يَکُنْ يَقْضِي فِيهِ إِلَّا الْأُمَرَائُ يَعْنِي الْخُلَفَائَ وَقَدْ حَضَرْتُ الْخَلِيفَتَيْنِ قَبْلَکَ يُعْطِيَانِهِ النِّصْفَ مَعَ الْأَخِ الْوَاحِدِ وَالثُّلُثَ مَعَ الْاثْنَيْنِ فَإِنْ کَثُرَتْ الْإِخْوَةُ لَمْ يُنَقِّصُوهُ مِنْ الثُّلُثِ
دادا کی میراث کا بیان
معاویہ بن ابی سفیان نے لکھا زید بن ثابت کو اور پوچھا دادا کی میراث کے متعلق زید بن ثابت نے جواب لکھا کہ تم نے مجھ سے پوچھا دادا کی میراث کے متعلق اور یہ وہ مسئلہ ہے جس میں خلفاء حکم کرتے تھے میں حاضر تھا تم سے پہلے دو خلیفاؤں کے سامنے تو ایک بھائی کے ساتھ وہ دادا کو نصف دلاتے تھے اور دو بھائیوں کے ساتھ ثلث اگر بہت بھائی بہن ہوتے تب بھی دادا کو ثلث سے کم نہ دلاتے۔
Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said that he had heard that Muawiya ibn Abi Sufyan wrote to Zayd ibn Thabit asking him about the grandfather. Zayd ibn Thabit wrote to him, "You have written to me asking me about the grandfather. Allah knows best. That is part of what is only determined by the amirs, i.e. the khalifs. I was present with two khalifs before you who gave the grandfather a half with one sibling, and a third with two. If there were more siblings, they did not decrease his third."
Top