مؤطا امام مالک - کتاب الجہاد کے بیان میں - حدیث نمبر 888
قَالَ مَالِک لَا أَرَی بَأْسًا أَنْ يَأْکُلَ الْمُسْلِمُونَ إِذَا دَخَلُوا أَرْضَ الْعَدُوِّ مِنْ طَعَامِهِمْ مَا وَجَدُوا مِنْ ذَلِکَ کُلِّهِ قَبْلَ أَنْ تَقَعَ الْمَقَاسِمُ قَالَ مَالِک وَأَنَا أَرَی الْإِبِلَ وَالْبَقَرَ وَالْغَنَمَ بِمَنْزِلَةِ الطَّعَامِ
غنیمت کے مال سے قبل تقسیم کے جس چیز کا کھانا درست ہے۔
کہا مالک نے جب مسلمان کفار کے ملک میں داخل ہوں اور وہاں کھانے کی چیزیں پائیں تو تقسیم سے پہلے کھانا درست ہے۔ کہا مالک نے، اونٹ بیل بکریاں بھی کھانے کی چیزیں ہیں، تقسیم سے قبل ان کا کھانا درست ہے۔
Malik said, "I do not see that there is any harm in the Muslims eating whatever food they come across in enemy territory before the spoils are divided."
Top