مؤطا امام مالک - کتاب الحج - حدیث نمبر 648
عَنْ الصَّلْتِ بْنِ زُيَيْدٍ عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِهِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ وَجَدَ رِيحَ طِيبٍ وَهُوَ بِالشَّجَرَةِ وَإِلَی جَنْبِهِ کَثِيرُ بْنُ الصَّلْتِ فَقَالَ عُمَرُ مِمَّنْ رِيحُ هَذَا الطِّيبِ فَقَالَ کَثِيرٌ مِنِّي يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ لَبَّدْتُ رَأْسِي وَأَرَدْتُ أَنْ لَا أَحْلِقَ فَقَالَ عُمَرُ فَاذْهَبْ إِلَی شَرَبَةٍ فَادْلُکْ رَأْسَکَ حَتَّی تُنْقِيَهُ فَفَعَلَ کَثِيرُ بْنُ الصَّلْتِ
حج میں خوشبو لگانے کا بیان
صلت بن زبید سے روایت ہے کہ انہوں نے کئی اپنے عزیزوں سے سنا کہ حضرت عمر بن خطاب کو خوشبو آئی اور وہ شجرہ میں تھے اور آپ کے پہلو میں کثیر بن صلت تھے تو کہا عمر نے کس میں سے یہ خوشبو آتی ہے کثیر نے کہا مجھ میں سے میں نے اپنے بال جمائے تھے کیونکہ میرا ارادہ سر منڈانے کا نہ تھا بعد احرام کھولنے کے، حضرت عمر نے کہا شربہ (وہ گڑھا جو کھجور کے درخت کے پاس ہوتا ہے جس میں پانی بھرا رہتا ہے) کے پاس جا اور سر کو مل کر دھو ڈال تب ایسا کیا کثیر بن صلت نے۔
Yahya related to me from Malik from as-Salt ibn Zubayd from more than one of his family that Umar ibn al-Khattab discovered the smell of perfume while he was at ash-Shajara. Kathir ibn as-Salt was at his side, and Umar asked, "Who is this smell of perfume coming from?", and Kathir said, "From me, amir al-muminin. I matted my hair with perfume and I intended not to shave it. Umar said, "Go to a sharaba and rub your head until it is clean," and Kathir did so. Malik explained, "A sharaba is the ditch at the base of a date-palm."
Top