مؤطا امام مالک - کتاب الزکوة - حدیث نمبر 579
بحَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ الْأَنْصَارِيِّ ثُمَّ الْمَازِنِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ مِنْ التَّمْرِ صَدَقَةٌ وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ أَوَاقِيَّ مِنْ الْوَرِقِ صَدَقَةٌ وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ ذَوْدٍ مِنْ الْإِبِلِ صَدَقَةٌ
جن مالوں میں زکوة واجب ہوتی ہے ان کا بیان
ابو سعید خدری سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ ﷺ نے جو کھجور پانچ وسق سے کم ہو اس میں زکوٰۃ نہیں ہے اور جو چاندی پانچ اوقیہ سے کم ہو اس میں زکوٰۃ نہیں ہے اور پانچ اونٹوں سے کم میں زکوٰۃ نہیں ہے۔ امام مالک کو پہنچا کہ عمر بن عبدالعزیز نے لکھا اپنے عامل کو دمشق میں کہ زکوٰۃ سونے چاندی اور زراعت اور جانوروں میں ہے۔
Yahya related to me from Malik from Muhammad ibn Abdullah ibn Abd arRahman ibn Abi Sasaca al-Ansari from al-Mazini from his father from Abu Said al-Khudri that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, "There is no zakat on less than five awsuq of dates, there is no zakat on less than five awaq of silver and there is no zakat on less than five camels."
Top