مؤطا امام مالک - کتاب الزکوة - حدیث نمبر 601
عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ مُرَّ عَلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ بِغَنَمٍ مِنْ الصَّدَقَةِ فَرَأَی فِيهَا شَاةً حَافِلًا ذَاتَ ضَرْعٍ عَظِيمٍ فَقَالَ عُمَرُ مَا هَذِهِ الشَّاةُ فَقَالُوا شَاةٌ مِنْ الصَّدَقَةِ فَقَالَ عُمَرُ مَا أَعْطَی هَذِهِ أَهْلُهَا وَهُمْ طَائِعُونَ لَا تَفْتِنُوا النَّاسَ لَا تَأْخُذُوا حَزَرَاتِ الْمُسْلِمِينَ نَکِّبُوا عَنْ الطَّعَامِ
زکوة میں لوگوں کو تنگ کرنے کی ممانعت
حضرت ام المومنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر کے پاس بکریاں آئیں زکوٰۃ کی اس میں ایک بکری دیکھی بہت دودھ والی تو پوچھا آپ نے یہ بکری کیسی ہے لوگوں نے کہا زکوٰۃ کی بکری ہے حضرت عمر نے فرمایا کہ اس کے مالک نے کبھی اس کو خوشی سے نہ دیا ہوگا لوگوں کو فتنے میں نہ ڈالو ان کے بہترین اموال نہ لو اور باز آؤ ان کا رزق چھین لینے سے۔
Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said from Muhammad ibn Yahya ibn Habban from al-Qasim ibn Muhammad that Aisha, the wife of the Prophet, may Allah bless him and grant him peace, said, "Sheep from the zakat were brought past Umar ibn al-Khattab and he saw amongst them a sheep with a large udder, ready to give milk, and he said, What is this sheep doing here? and they replied, It is one of the sheep from the zakat. Umar said, The owners did not give this sheep willingly. Do not subject people to trials. Do not take from the muslims those of their animals which are the best food-producers. "
Top