مؤطا امام مالک - کتاب الطہارة - حدیث نمبر 116
عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ أَبِي عَلْقَمَةَ عَنْ أُمِّهِ مَوْلَاةِ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ أَنَّهَا قَالَتْ کَانَ النِّسَائُ يَبْعَثْنَ إِلَی عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ بِالدِّرَجَةِ فِيهَا الْکُرْسُفُ فِيهِ الصُّفْرَةُ مِنْ دَمِ الْحَيْضَةِ يَسْأَلْنَهَا عَنْ الصَّلَاةِ فَتَقُولُ لَهُنَّ لَا تَعْجَلْنَ حَتَّی تَرَيْنَ الْقَصَّةَ الْبَيْضَائَ تُرِيدُ بِذَلِکَ الطُّهْرَ مِنْ الْحَيْضَةِ
حائضہ کب پاک ہوتی ہے حیض سے اسکا بیان
مرجانہ سے جو ماں ہیں علقمہ کی اور مولاہ ہیں حضرت عائشہ کی روایت ہے کہ عورتیں ڈبیوں میں روئی رکھ کر حضرت عائشہ کو دکھانے کو بھیجتی تھیں اور اس روئی میں زردی ہوتی تھی حیض کے خون کی پوچھتی تھیں کہ نماز پڑھیں یا نہ پڑھیں تو کہتی تھیں حضرت عائشہ مت جلدی کرو تم نماز میں یہاں تک کہ دیکھو سفید قصہ مراد یہ تھی کہ پاک ہوجاؤ حیض سے۔
Yahya related to me from Malik from AIqama ibn Abi AIqama that his mother, the mawla of Aisha, umm al-muminin, said, "Women used to send little boxes to Aisha, umm al-muminin, with a piece of cotton cloth in each one on which was yellowness from menstrual blood, asking her about the prayer. She said to them, Do not be hasty until you see a white discharge." By that she meant purity from menses.
Top