مؤطا امام مالک - کتاب الطہارة - حدیث نمبر 51
عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ قَدِمَ مِنْ الْعِرَاقِ فَدَخَلَ عَلَيْهِ أَبُو طَلْحَةَ وَأُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ فَقَرَّبَ لَهُمَا طَعَامًا قَدْ مَسَّتْهُ النَّارُ فَأَکَلُوا مِنْهُ فَقَامَ أَنَسٌ فَتَوَضَّأَ فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ وَأُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ مَا هَذَا يَا أَنَسُ أَعِرَاقِيَّةٌ فَقَالَ أَنَسٌ لَيْتَنِي لَمْ أَفْعَلْ وَقَامَ أَبُو طَلْحَةَ وَأُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ فَصَلَّيَا وَلَمْ يَتَوَضَّآَ
جو کھانا آگ سے پکا ہو اس کو کھا کر وضو نہ کرنے کے بیان میں
عبدالرحمن بن زید انصاری سے روایت ہے کہ انس بن مالک جب آئے عراق تو گئے ان کی ملاقات کو ابوطلحہ اور ابی بن کعب تو سامنے کیا انس نے ان دونوں کے کھانا جو پکا ہوا تھا آگ سے پھر کھایا سب نے تو اٹھے انس اور وضو کیا پس کہا ابوطلحہ اور ابی بن کعب نے کہ کھانا کھا کر وضو کرنا کیا تم نے عراق سے سیکھا ہے پس کہا انس نے کاش میں وضو نہ کرتا اور کھڑے ہوئے ابوطلحہ اور ابی بن کعب تو نماز پڑھی دونوں نے اور وضو نہ کیا۔
It was related to me from Malik from Musa ibn Uqba from Abd ar-Rahman ibn Yazid al-Ansari that when Anas ibn Malik came back from Iraq, Abu Talha and Ubayy ibn Kab visited him. He brought them some cooked food and they ate, and then Anas got up and did wudu. Abu Talha and Ubayy ibn Kab asked, "Whats this, Anas? Is it an Iraqi custom?" and Anas said, "I wish I had not done it." (i.e. wudu). Abu Talha and Ubayy ibn Kab both got up and prayed without doing wudu.
Top