مؤطا امام مالک - کتاب الطہارة - حدیث نمبر 53
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَی الْمَقْبُرَةِ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَإِنَّا إِنْ شَائَ اللَّهُ بِکُمْ لَاحِقُونَ وَدِدْتُ أَنِّي قَدْ رَأَيْتُ إِخْوَانَنَا فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَسْنَا بِإِخْوَانِکَ قَالَ بَلْ أَنْتُمْ أَصْحَابِي وَإِخْوَانُنَا الَّذِينَ لَمْ يَأْتُوا بَعْدُ وَأَنَا فَرَطُهُمْ عَلَی الْحَوْضِ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ تَعْرِفُ مَنْ يَأْتِي بَعْدَکَ مِنْ أُمَّتِکَ قَالَ أَرَأَيْتَ لَوْ کَانَ لِرَجُلٍ خَيْلٌ غُرٌّ مُحَجَّلَةٌ فِي خَيْلٍ دُهْمٍ بُهْمٍ أَلَا يَعْرِفُ خَيْلَهُ قَالُوا بَلَی يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَإِنَّهُمْ يَأْتُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ الْوُضُوئِ وَأَنَا فَرَطُهُمْ عَلَی الْحَوْضِ فَلَا يُذَادَنَّ رِجَالٌ عَنْ حَوْضِي کَمَا يُذَادُ الْبَعِيرُ الضَّالُّ أُنَادِيهِمْ أَلَا هَلُمَّ أَلَا هَلُمَّ أَلَا هَلُمَّ فَيُقَالُ إِنَّهُمْ قَدْ بَدَّلُوا بَعْدَکَ فَأَقُولُ فَسُحْقًا فَسُحْقًا فَسُحْقًا
اس میں مختلف مسائل طہارت کے مذکور ہیں
ابوہریرہ ؓ روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ گئے مقبرہ کو سو کہا سلام ہے تمہارے پر اے قوم مومنوں کی اور ہم اگر اللہ چاہے تو تم سے ملنے والے ہیں تمنا کی میں نے کہ میں دیکھ لوں اپنے بھائیوں کو تو کہا صحابہ نے یا رسول اللہ ﷺ کیا نہیں ہیں ہم بھائی آپ ﷺ نے فرمایا بلکہ تم بھائیوں سے بڑھ کر اصحاب ہو میرے اور بھائی میرے وہ لوگ ہیں جو ابھی نہیں آئے دنیا میں اور میں قیامت کے روز ان کا پیش خیمہ ہوں گا حوض کوثر پر تب کہا صحابہ نے یا رسول اللہ ﷺ آپ ﷺ کیونکر پہچانیں گے ان لوگوں کو قیامت کے روز جو دنیا میں بعد آپ ﷺ کے پیدا ہوں گے امت میں آپ ﷺ نے فرمایا کہ تم مجھ کو بتلاؤ کہ کسی شخص کے سفید منہ اور سفید پاؤں کے گھوڑے خالص مشکی گھوڑوں میں مل جائیں کیا وہ اپنے گھوڑے نہ پہچانے گا کہا صحابہ نے پہچانے گا پس فرمایا آپ ﷺ نے کہ قیامت کے روز بھائی میرے آئیں گے چمکتے ہوں گے منہ اور پاؤں ان کے وضو سے اور میں ان کا پیش خیمہ ہوں گا حوض کوثر پر تو ایسا نہ ہو کہ کوئی شخص نکالا جائے میرے حوض سے جیسے نکالا جاتا ہے وہ اونٹ جو اپنے مالک سے چھٹ گیا ہو تو پکاروں گا میں ان کو ادھر آؤ ادھر آؤ کہا جائے گا مجھ سے کہ ان لوگوں نے بدل دیا سنت تیری کو بعد تیرے تب میں کہنے لگوں گا دور ہو دور ہو۔
Yahya related to me from Malik from al-Ala ibn Abd ar-Rahman from his father from Abu Hurayra that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, went to the burial grounds and said, "Peace be upon you, home of a people who believe! We shall be among you, Allah willing. I wish that I had seen our brothers!" The people with him said, "Messenger of Allah! Are we not your brothers?" "No," he said, "You are my companions. Our brothers are those who have not yet come. And I will precede them to the Hawd. (The Hawd: the watering place of the Prophet, may Allah bless him and grant him peace, from which he will give to the people of his community on the day of rising.)" They asked him, "Messenger of Allah! How will you recognise those of your community who come after you?" He said, "Doesnt a man who has horses with white legs and white blazes on their foreheads among totally black horses recognise which ones are his own?" They said, "Of course, Messenger of Allah." He went on, "Even so will they come on the day of rising with white marks on their foreheads, hands and feet from wudu, and I will precede them to the Hawd. Some men will be driven away from the Hawd as if they were straying camels and I shall call out to them, Will you not come? Will you not come? Will you not come? and someone will say, They changed things after you, so I shall say, Then away with them, away with them, away with them! "
Top