مؤطا امام مالک - کتاب الطہارة - حدیث نمبر 65
عَنْ نَافِعٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ أَنَّهُمَا أَخْبَرَاهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَدِمَ الْکُوفَةَ عَلَی سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ وَهُوَ أَمِيرُهَا فَرَآهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ يَمْسَحُ عَلَی الْخُفَّيْنِ فَأَنْکَرَ ذَلِکَ عَلَيْهِ فَقَالَ لَهُ سَعْدٌ سَلْ أَبَاکَ إِذَا قَدِمْتَ عَلَيْهِ فَقَدِمَ عَبْدُ اللَّهِ فَنَسِيَ أَنْ يَسْأَلَ عُمَرَ عَنْ ذَلِکَ حَتَّی قَدِمَ سَعْدٌ فَقَالَ أَسَأَلْتَ أَبَاکَ فَقَالَ لَا فَسَأَلَهُ عَبْدُ اللَّهِ فَقَالَ عُمَرُ إِذَا أَدْخَلْتَ رِجْلَيْکَ فِي الْخُفَّيْنِ وَهُمَا طَاهِرَتَانِ فَامْسَحْ عَلَيْهِمَا قَالَ عَبْدُ اللَّهِ وَإِنْ جَائَ أَحَدُنَا مِنْ الْغَائِطِ فَقَالَ عُمَرُ نَعَمْ وَإِنْ جَائَ أَحَدُکُمْ مِنْ الْغَائِطِ
موزوں پر مسح کرنے کا بیان
نافع اور عبداللہ بن دینار سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر آئے کوفے میں سعد بن ابی وقاص پر اور وہ حاکم تھے کوفہ کے تو دیکھا ان کو عبداللہ نے کہ مسح کرتے ہیں موزوں پر پس انکار کیا اس فعل کا عبداللہ نے۔ کہا سعد نے تم اپنے باپ سے پوچھنا جب جانا تو جب آئے عبداللہ بھول گئے پوچھنا اپنے باپ سے یہاں تک کہ سعد آئے اور انہوں نے کہا ذکر کیا تم نے اپنے باپ سے پوچھا تھا عبداللہ نے کہا نہیں پھر پوچھا عبداللہ نے تو فرمایا حضرت عمر نے جب ڈالے تو پاؤں اپنے موزوں کے اندر اور پاؤں پاک ہوں تو مسح کر موزوں پر کہا عبداللہ نے اگرچہ ہم پائخانہ سے ہو کر آئیں کہا ہاں اگرچہ کوئی تم میں سے پائخانہ سے ہو کر آئے۔
Yahya related to me from Malik that Nafi and Abdullah ibn Dinar told him that Abdullah ibn Umar arrived at Kufa and went to Sad ibn Abi Waqqas, who was the Amir of Kufa at that time. Abdullah ibn Umar saw him wiping over his leather socks and disapproved of it. So Sad said to him, "Ask your father when you get back." Abdullah returned but forgot to ask Umar about the matter until Sad arrived and said, "Have you asked your father?" and he said, "No." Abdullah then asked Umar and Umar replied, "If your feet are ritually pure when you put them in the leather socks then you can wipe over the socks." Abdullah said ,"What about if we have just come from relieving ourselves?" Umar said, "Yes, even if you have just come from relieving yourself."
Top