مؤطا امام مالک - کتاب القرآن - حدیث نمبر 428
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يَخْرُجُ فِيکُمْ قَوْمٌ تَحْقِرُونَ صَلَاتَکُمْ مَعَ صَلَاتِهِمْ وَصِيَامَکُمْ مَعَ صِيَامِهِمْ وَأَعْمَالَکُمْ مَعَ أَعْمَالِهِمْ يَقْرَئُونَ الْقُرْآنَ وَلَا يُجَاوِزُ حَنَاجِرَهُمْ يَمْرُقُونَ مِنْ الدِّينِ مُرُوقَ السَّهْمِ مِنْ الرَّمِيَّةِ تَنْظُرُ فِي النَّصْلِ فَلَا تَرَی شَيْئًا وَتَنْظُرُ فِي الْقِدْحِ فَلَا تَرَی شَيْئًا وَتَنْظُرُ فِي الرِّيشِ فَلَا تَرَی شَيْئًا وَتَتَمَارَی فِي الْفُوقِ عَنْ مَالِك أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ مَكَثَ عَلَى سُورَةِ الْبَقَرَةِ ثَمَانِيَ سِنِينَ يَتَعَلَّمُهَا
قرآن کے بیان میں
ابو سعید خدری سے روایت ہے کہ سنا میں نے رسول اللہ ﷺ سے فرماتے تھے نکلیں گے تم میں سے کچھ لوگ جو حقیر جانیں گے تمہاری نماز کو اپنی نماز کے مقابلے میں اور تمہارے روزوں کو اپنے روزوں کے مقابلہ میں اور تمہارے اعمال کو اپنے اعمال کے مقابلہ میں پڑھیں گے کلام اللہ کو اور نہ اترے گا ان کے حلقوں کے نیچے نکل جائیں گے دین سے جیسے نکل جاتا ہے تیر اس جانور میں سے جو شکار کیا جائے آر پار ہو کر صاف اگر پیکان کو دیکھے اس میں بھی کچھ نہیں پائے اگر تیر کی لکڑی کو دیکھے اس میں بھی کچھ نہ پائے اگر پر کو دیکھے اس میں بھی کچھ نہ پائے اور سو فار میں شک ہو کہ کچھ لگا ہے یا نہیں۔ امام مالک کو پہنچا کہ عبداللہ بن عمر سورت بقرہ آٹھ برس تک سیکھتے رہے۔
Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said from Muhammad ibn Ibrahim ibn al-Harith at-Taymi from Abu Salama ibn Abd ar Rahman that Abu Said said that he had heard the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, say, "A group of people will appear among you whose prayer, fasting and deeds will make you think little of your own prayer, fasting and deeds. They will recite the Quran, but it wil not get past their throats, and they will pass through the deen like an arrow passes through game. You look at the arrowhead, and you see nothing, and you look at the shaft, and you see nothing, and you look at the flights, and you see nothing. And you are in doubt about the notch."
Top