مؤطا امام مالک - کتاب چوری کے بیان میں - حدیث نمبر 1490
عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَفْوَانَ أَنَّ صَفْوَانَ بْنَ أُمَيَّةَ قِيلَ لَهُ إِنَّهُ مَنْ لَمْ يُهَاجِرْ هَلَکَ فَقَدِمَ صَفْوَانُ بْنُ أُمَيَّةَ الْمَدِينَةَ فَنَامَ فِي الْمَسْجِدِ وَتَوَسَّدَ رِدَائَهُ فَجَائَ سَارِقٌ فَأَخَذَ رِدَائَهُ فَأَخَذَ صَفْوَانُ السَّارِقَ فَجَائَ بِهِ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُقْطَعَ يَدُهُ فَقَالَ لَهُ صَفْوَانُ إِنِّي لَمْ أُرِدْ هَذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ هُوَ عَلَيْهِ صَدَقَةٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهَلَّا قَبْلَ أَنْ تَأْتِيَنِي بِهِ
جب چور حاکم تک پہنچ جائے پھر اسکی سفارش نہیں کرنی چاہیے۔
صفوان بن عبداللہ بن صفوان سے روایت ہے کہ صفوان بن امیہ سے کسی نے کہا کہ جس نے ہجرت نہیں کی تو وہ تباہ ہوا تو صفوان مدینہ میں آئے اور مسجد نبوی میں اپنی چادر سر کے تلے رکھ کر سو رہے چور آیا اور چادر ان کی لے گیا صفوان نے اٹھ کر چور کو گرفتار کیا اور رسول اللہ کے پاس لے آئے آپ نے چور سے پوچھا کہ کیا تو نے صفوان کی چادر چرائی وہ بولا ہاں آپ نے اس کا ہاتھ کاٹنے کا حکم کیا صفوان نے کہا میری نیت یہ نہ تھی یا رسول اللہ وہ چادر تو اس پر صدقہ ہے آپ نے فرمایا تجھ کو یہ امر میرے پاس لانے سے پہلے کرنا تھا
Yahya related to me from Malik from Ibn Shihab from Safwan ibn Abdullah ibn Safwan that it was said to Safwan ibn Umayya, "Whoever does not do hijra is ruined." So Safwan ibn Umayya went to Madina and slept in the mosque with his cloak as a pillow. A thief came and took his cloak and Safwan grabbed hold of the thief and brought him to the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace. The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said to him, "Did you steal this cloak?" He said, "Yes." So the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, ordered that his hand be cut off. Safwan said to him, "I did not intend this. It is his as sadaqa." The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, "Why didnt you do it before bringing him to me?"
Top