مؤطا امام مالک - کتاب چوری کے بیان میں - حدیث نمبر 1495
عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْحَضْرَمِيِّ جَائَ بِغُلَامٍ لَهُ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَقَالَ لَهُ اقْطَعْ يَدَ غُلَامِي هَذَا فَإِنَّهُ سَرَقَ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ مَاذَا سَرَقَ فَقَالَ سَرَقَ مِرْآةً لِامْرَأَتِي ثَمَنُهَا سِتُّونَ دِرْهَمًا فَقَالَ عُمَرُ أَرْسِلْهُ فَلَيْسَ عَلَيْهِ قَطْعٌ خَادِمُکُمْ سَرَقَ مَتَاعَکُمْ
جن صورتوں میں ہاتھ نہیں کاٹا جاتا ان کا بیان
سائب بن یزید سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر ؓ کے سامنے اپنے ایک غلام کو لے کر آیا اور کہا میرے اس غلام کا ہاتھ کاٹا جائے اس نے چوری کی ہے حضرت عمر ؓ نے کہا کیا چرایا؟ وہ بولا میری بیوی کا آئینہ چرایا جس کی قیمت ساٹھ درہم تھی حضرت عمر ؓ نے کہا چھوڑ دو اس کا ہاتھ نہ کا ٹا جائے گا تمہارا خادم تھا تمہارا مال چرایا۔
Yahya related to me from Malik from Ibn Shihab from as-Saib ibn Yazid that Abdullah ibn Amr ibn al-Hadrami brought a slave of his to Umar ibn al-Khattab and said to him, "Cut off the hand of this slave of mine. He has stolen." Umar said to him, "What did he steal?" He said, "He stole a mirror belonging to my wife. Its value was sixty dirhams." Umar said, "Let him go. His hand is not to be cut off. He is your servant who has stolen your belongings."
Top