مؤطا امام مالک - کتاب دیتوں کے بیان میں - حدیث نمبر 1437
عَنْ أَبِي غَطَفَانَ بْنِ طَرِيفٍ الْمُرِّيِّ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَکَمِ بَعَثَهُ إِلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ يَسْأَلُهُ مَاذَا فِي الضِّرْسِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ فِيهِ خَمْسٌ مِنْ الْإِبِلِ قَالَ فَرَدَّنِي مَرْوَانُ إِلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ أَتَجْعَلُ مُقَدَّمَ الْفَمِ مِثْلَ الْأَضْرَاسِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ لَوْ لَمْ تَعْتَبِرْ ذَلِکَ إِلَّا بِالْأَصَابِعِ عَقْلُهَا سَوَائٌ
دانتوں کی دیت کا اور حال
ابی غطفان بن طریف سے روایت ہے کہ مروان بن حکم نے ان کو بھیجا عبداللہ بن عباس ؓ کے پاس یہ پوچھنے کو کہ ڈاڑھ میں کیا دیت ہے ابن عباس نے کہا کہ پانچ اونٹ ہیں مروان نے پھر ان کو بھیجا اور کہلایا کہ کیا دانت سامنے کے اور ڈاڑھیں دیت میں برابر ہیں ابن عباس نے کہا کہ اگر تو دانتوں کو انگلیوں پر قیاس کرلیتا تو کافی تھا ہر ایک انگلی کی دیت ایک ہی ہے۔ اگر منفعت کسی سے کم ہے کسی سے زیادہ ایسا ہی دانت اور ڈاڑھ بھی سب یکساں ہیں۔
Yahya related to me from Malik from Daud ibn al-Husayn that Abu Ghatafan ibn Tarif al-Murri informed him that Marwan ibn al-Hakam sent him to Abdullah ibn Abbas to ask him what there was for the molar. Abdullah ibn Abbas said, "There are five camels for it." He said, "Marwan sent me back again to Abdullah ibn Abbas. He said, "Do you make front teeth like molars?" Abdullah ibn Abbas said, "It is enough that you take the fingers as the example for that, their blood-moneys being all the same."
Top