مؤطا امام مالک - کتاب دیتوں کے بیان میں - حدیث نمبر 1444
عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ نَشَدَ النَّاسَ بِمِنًی مَنْ کَانَ عِنْدَهُ عِلْمٌ مِنْ الدِّيَةِ أَنْ يُخْبِرَنِي فَقَامَ الضَّحَّاکُ بْنُ سُفْيَانَ الْکِلَابِيُّ فَقَالَ کَتَبَ إِلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أُوَرِّثَ امْرَأَةَ أَشْيَمَ الضِّبَابِيِّ مِنْ دِيَةِ زَوْجِهَا فَقَالَ لَهُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ادْخُلْ الْخِبَائَ حَتَّی آتِيَکَ فَلَمَّا نَزَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ أَخْبَرَهُ الضَّحَّاکُ فَقَضَی بِذَلِکَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَکَانَ قَتْلُ أَشْيَمَ خَطَأً
دیت میں میراث کا بیان
ابن شہاب سے روایت ہے کہ حضرت عمر ؓ نے بلایا لوگوں کو منیٰ میں اور کہا کہ جس شخص کو دیت کا مسئلہ معلوم ہو وہ بیان کرے مجھ سے، تو ضحاک بن سفیان کلابی کھڑے ہوئے اور کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے لکھ بھیجا تھا کہ اشیم ضبابی کی عورت کو میراث دلاؤں اشیم کی دیت میں سے حضرت عمر ؓ نے کہا تو خیمے میں جا جب تک میں آؤں جب تک حضرت عمر ؓ آئے تو ضحاک نے یہی بیان کیا حضرت عمر ؓ نے اسی کا حکم کیا ابن شہاب نے کہ اشیم خطا سے مارا گیا تھا۔
Yahya related to me from Malik from Ibn Shihab that Umar ibn al-Khattab demanded of the people at Mina, "If anyone has knowledge of blood-money, let him inform me." Ad-Dahhak ibn Sufyan al-Kilabi stood up and said, "The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, wrote to me that the wife of Ashyam ad-Dibabi inherited from the blood-money of her husband." Umar ibn al-Khattab said to him, "Go into the tent until I come to you." When Umar ibn al-Khattab came in, ad-Dahhak told him about it and Umar ibn al-Khattab gave a decision based on that. Ibn Shihab said, "The killing of Ashyam was accidental."
Top