مؤطا امام مالک - کتاب رہن کے بیان میں یعنی گروی رکھنے کے بیان میں - حدیث نمبر 1353
عَنْ مَالِک يَقُولُ الْأَمْرُ عِنْدَنَا فِي الرَّجُلِ يُحِيلُ الرَّجُلَ عَلَی الرَّجُلِ بِدَيْنٍ لَهُ عَلَيْهِ أَنَّهُ إِنْ أَفْلَسَ الَّذِي أُحِيلَ عَلَيْهِ أَوْ مَاتَ فَلَمْ يَدَعْ وَفَائً فَلَيْسَ لِلْمُحْتَالِ عَلَی الَّذِي أَحَالَهُ شَيْئٌ وَأَنَّهُ لَا يَرْجِعُ عَلَی صَاحِبِهِ الْأَوَّلِ قَالَ مَالِک وَهَذَا الْأَمْرُ الَّذِي لَا اخْتِلَافَ فِيهِ عِنْدَنَا قَالَ مَالِک فَأَمَّا الرَّجُلُ يَتَحَمَّلُ لَهُ الرَّجُلُ بِدَيْنٍ لَهُ عَلَی رَجُلٍ آخَرَ ثُمَّ يَهْلِکُ الْمُتَحَمِّلُ أَوْ يُفْلِسُ فَإِنَّ الَّذِي تُحُمِّلَ لَهُ يَرْجِعُ عَلَی غَرِيمِهِ الْأَوَّلِ
حوالے اور کفالت کا بیان
کہا مالک نے ایک شخص نے اپنے ذمے پر جو قرض ہے اس کو اپنے ایک قرض دار پر اتاردیا قرض خواہ کی رضامندی سے اب وہ قرض دار مفلس ہوگیا یا بےجائداد مرگیا تو قرض خواہ پھر اس سے مطالبہ نہیں کرسکتا۔ ہمارے نزدیک اس میں کچھ اختلاف نہیں ہے البتہ اگر ایک شخص دوسرے کے ذمے پر جو قرض ہے اس کا ضامن ہوگیا پھر جو ضامن ہوا تھا بےجائداد مرگیا یا مفلس ہوگیا تو قرض خواہ قرضدار سے مطالبہ کرسکتا ہے۔
Yahya said that he heard Malik say, "What is done in our community about a man who refers a creditor to another man for the debt he owes him is that if the one referred to goes bankrupt or dies, and does not leave enough to pay the debt, then the creditor has nothing against the one who referred him and the debt does not return to the first party." Malik said, "This is the way of doing things about which there is no dispute in our community." Malik said, "If a man has his debt to somebody taken on for him by another man and then the man who took it on dies or goes bankrupt, then whatever was taken on by him returns to the first debtor."
Top