مؤطا امام مالک - کتاب عتق اور ولاء کے بیان میں - حدیث نمبر 1152
عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ رَجُلًا فِي إِمَارَةِ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ أَعْتَقَ رَقِيقًا لَهُ کُلَّهُمْ جَمِيعًا وَلَمْ يَکُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرُهُمْ فَأَمَرَ أَبَانُ بْنُ عُثْمَانَ بِتِلْکَ الرَّقِيقِ فَقُسِمَتْ أَثْلَاثًا ثُمَّ أَسْهَمَ عَلَی أَيِّهِمْ يَخْرُجُ سَهْمُ الْمَيِّتِ فَيَعْتِقُونَ فَوَقَعَ السَّهْمُ عَلَی أَحَدِ الْأَثْلَاثِ فَعَتَقَ الثُّلُثُ الَّذِي وَقَعَ عَلَيْهِ السَّهْمُ
آزادی میں شرط کرنے کا بیان
ربیعہ بن ابی عبدالرحمن ؓ روایت ہے کہ ایک شخص نے ابان بن عثمان کی خلافت میں اپنے سب غلاموں کو آزاد کردیا اور سوا ان غلاموں کے اور کچھ مال اس شخص کے پاس نہ تھا تو ابان بن عثمان نے حکم کیا ان غلاموں کے تین حصے کئے گئے پھر جس حصے پر میت کا حصہ نکلا وہ غلام آزاد ہوگئے اور جب حصوں پر وارثوں کا نام نکلا وہ غلام رہے۔
Malik related to me from Rabia ibn Abi Abd ar-Rahman that a man in the time of Aban ibn Uthmans amirate freed all of his slaves and did not have other property than them. Aban ibn Uthman took charge of the slaves and they were divided into three groups. Then he drew lots on the basis that which ever group drew the dead mans arrow would be free. The arrow fell to one of the thirds, and that third was freed.
Top