مشکوٰۃ المصابیح - - حدیث نمبر 1167
عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ الْعَاصِيَ بْنَ هِشَامٍ هَلَکَ وَتَرَکَ بَنِينَ لَهُ ثَلَاثَةً اثْنَانِ لِأُمٍّ وَرَجُلٌ لِعَلَّةٍ فَهَلَکَ أَحَدُ اللَّذَيْنِ لِأُمٍّ وَتَرَکَ مَالًا وَمَوَالِيَ فَوَرِثَهُ أَخُوهُ لِأَبِيهِ وَأُمِّهِ مَالَهُ وَوَلَائَهُ مَوَالِيهِ ثُمَّ هَلَکَ الَّذِي وَرِثَ الْمَالَ وَوَلَائَ الْمَوَالِي وَتَرَکَ ابْنَهُ وَأَخَاهُ لِأَبِيهِ فَقَالَ ابْنُهُ قَدْ أَحْرَزْتُ مَا کَانَ أَبِي أَحْرَزَ مِنْ الْمَالِ وَوَلَائِ الْمَوَالِي وَقَالَ أَخُوهُ لَيْسَ کَذَلِکَ إِنَّمَا أَحْرَزْتَ الْمَالَ وَأَمَّا وَلَائُ الْمَوَالِي فَلَا أَرَأَيْتَ لَوْ هَلَکَ أَخِي الْيَوْمَ أَلَسْتُ أَرِثُهُ أَنَا فَاخْتَصَمَا إِلَی عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ فَقَضَی لِأَخِيهِ بِوَلَائِ الْمَوَالِي
ولاء کی میراث کا بیان
عبدالملک بن ابی بکر بن عبدالرحمن ؓ روایت ہے کہ عاصی بن ہشام مرگئے اور تین بیٹے چھوڑ گئے دو اس میں سے سگے بھائی تھے اور ایک سوتیلا تو سکے بھائیوں میں سے ایک بھائی مرگیا اور ماں اور غلام آزاد کئے ہوئے چھوڑ گیا اس کا وارث سگا بھائی ہوا ماں اور غلاموں کی سب ولا اس نے لی پھر وہ بھائی بھی مرگیا اور ایک بیٹا اور سوتیلا بھائی چھوڑ گیا بیٹے نے کہا میں اپنے باپ کے مال اور ولا کا مالک ہوں بھائی نے کہا بیشک مال کا تو مالک ہے مگر ولا کا مالک نہیں فرض کر کہ اگر پہلا بھائی میرا آج مرتا تو میں اس کا وارث ہوتا تو پھر دونوں نے جھگڑا کیا حضرت عثمان کے پاس آئے آپ نے ولا بھائی کو دلائی
Top