مؤطا امام مالک - کتاب قصر الصلوة فی السفر - حدیث نمبر 366
عَنْ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ أَنَّهُ قَالَ کُنْتُ أُصَلِّي وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ مُسْنِدٌ ظَهْرَهُ إِلَی جِدَارِ الْقِبْلَةِ فَلَمَّا قَضَيْتُ صَلَاتِي انْصَرَفْتُ إِلَيْهِ مِنْ قِبَلِ شِقِّي الْأَيْسَرِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ مَا مَنَعَکَ أَنْ تَنْصَرِفَ عَنْ يَمِينِکَ قَالَ فَقُلْتُ رَأَيْتُکَ فَانْصَرَفْتُ إِلَيْکَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَإِنَّکَ قَدْ أَصَبْتَ إِنَّ قَائِلًا يَقُولُ انْصَرِفْ عَنْ يَمِينِکَ فَإِذَا کُنْتَ تُصَلِّي فَانْصَرِفْ حَيْثُ شِئْتَ إِنْ شِئْتَ عَنْ يَمِينِکَ وَإِنْ شِئْتَ عَنْ يَسَارِکَ
متفرق حدیثیں نماز کی۔
واسع بن حبان سے روایت ہے کہ میں نماز پڑھ رہا تھا اور عبداللہ بن عمر قبلہ کی طرف پیٹھ کئے ہوئے بیٹھے تھے تو جب نماز سے فارغ ہوا بائیں طرف سے مڑ کر ان کے پاس گیا تو عبداللہ بن عمر نے کہا تو داہنی طرف سے مڑ کر کیوں نہ آیا میں نے کہا کہ آپ کو دیکھ کر بائیں طرف سے مڑ کر چلا آیا عبداللہ نے کہا تو نے اچھا کیا ایک صاحب کہتے ہیں کہ جب نماز پڑھ چکے تو داہنی طرف سے مڑ مگر تو جب نماز پڑھے تو جدھر سے چاہے مڑ کر جا داہنی طرف سے یا بائیں طرف سے۔
Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said from Muhammad ibn Yahya ibn Habban that his paternal uncle Wasi ibn Habban said, "I was praying, and Abdullah ibn Umar was resting his back on the wall of the qibla. When I had finished the prayer I turned towards him on my left hand side. Abdullah ibn Umar said, What stopped you from turning away to your right? I replied, I saw you and turned towards you. Abdullah said, You have spoken correctly. People say that you should turn away to your right, but when you pray, you can turn whichever way you wish. If you like, to your right, and if you like, to your left. "
Top