مؤطا امام مالک - کتاب مختلف بابوں کے بیان میں - حدیث نمبر 1513
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ قَالَ کَانَ النَّاسُ إِذَا رَأَوْا أَوَّلَ الثَّمَرِ جَائُوا بِهِ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا أَخَذَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُمَّ بَارِکْ لَنَا فِي ثَمَرِنَا وَبَارِکْ لَنَا فِي مَدِينَتِنَا وَبَارِکْ لَنَا فِي صَاعِنَا وَبَارِکْ لَنَا فِي مُدِّنَا اللَّهُمَّ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ عَبْدُکَ وَخَلِيلُکَ وَنَبِيُّکَ وَإِنِّي عَبْدُکَ وَنَبِيُّکَ وَإِنَّهُ دَعَاکَ لِمَکَّةَ وَإِنِّي أَدْعُوکَ لِلْمَدِينَةِ بِمِثْلِ مَا دَعَاکَ بِهِ لِمَکَّةَ وَمِثْلَهُ مَعَهُ ثُمَّ يَدْعُو أَصْغَرَ وَلِيدٍ يَرَاهُ فَيُعْطِيهِ ذَلِکَ الثَّمَرَ
مدینہ کے واسطے اور مدینہ کے رہنے والوں کے واسطے دعا کا بیان
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ جب لوگ پہلا میوہ دیکھتے تو رسول اللہ ﷺ کے پاس آتے آپ ﷺ اس کو لے کر فرماتے اے پروردگار برکت دے ہمارے پھلوں میں اور برکت دے ہمارے شہر میں اور برکت دے ہمارے صاع میں اور برکت دے ہمارے مد میں، اے پروردگار ابراہیم نے جو تیرے بندے اور تیرے دوست ہیں اور تیرے نبی تھے دعا کی تھی مکہ کے واسطے تیرا بندہ ہوں اور نبی ہوں جیسے ابراہیم نے دعا کی تھی مکہ کے لئے اور اتنی اور اس کے ساتھ (اشارہ کرکے) پھر آپ ﷺ سب سے چھوٹے بچے کو جو موجود ہوتا بلاتے اور وہ میوہ اس کو دے دیتے۔
Yahya related to me from Malik from Suhayl ibn Abi Salih from his father that Abu Hurayra said, "When people saw the first fruits of the season, they brought them to the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace. The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, took them and said, O Allah! Bless us in our fruits. Bless us in our city. Bless us in our sa and bless us in our mudd. O Allah! Ibrahim is Your slave, Your Khalil and Your Prophet. I am Your slave and Your Prophet. He prayed to You for Makka. I pray to You for Madina for the like of what He prayed to You for Makka, and the like of it with it. Then he called the smallest child he saw and gave him the fruits."
Top