مؤطا امام مالک - کتاب مختلف بابوں کے بیان میں - حدیث نمبر 1555
عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّهُ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ بَنِي أَنْمَارٍ قَالَ جَابِرٌ فَبَيْنَا أَنَا نَازِلٌ تَحْتَ شَجَرَةٍ إِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبَلَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلُمَّ إِلَی الظِّلِّ قَالَ فَنَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُمْتُ إِلَی غِرَارَةٍ لَنَا فَالْتَمَسْتُ فِيهَا شَيْئًا فَوَجَدْتُ فِيهَا جِرْوَ قِثَّائٍ فَکَسَرْتُهُ ثُمَّ قَرَّبْتُهُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مِنْ أَيْنَ لَکُمْ هَذَا قَالَ فَقُلْتُ خَرَجْنَا بِهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ مِنْ الْمَدِينَةِ قَالَ جَابِرٌ وَعِنْدَنَا صَاحِبٌ لَنَا نُجَهِّزُهُ يَذْهَبُ يَرْعَی ظَهْرَنَا قَالَ فَجَهَّزْتُهُ ثُمَّ أَدْبَرَ يَذْهَبُ فِي الظَّهْرِ وَعَلَيْهِ بُرْدَانِ لَهُ قَدْ خَلَقَا قَالَ فَنَظَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهِ فَقَالَ أَمَا لَهُ ثَوْبَانِ غَيْرُ هَذَيْنِ فَقُلْتُ بَلَی يَا رَسُولَ اللَّهِ لَهُ ثَوْبَانِ فِي الْعَيْبَةِ کَسَوْتُهُ إِيَّاهُمَا قَالَ فَادْعُهُ فَمُرْهُ فَلْيَلْبَسْهُمَا قَالَ فَدَعَوْتُهُ فَلَبِسَهُمَا ثُمَّ وَلَّی يَذْهَبُ قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَهُ ضَرَبَ اللَّهُ عُنُقَهُ أَلَيْسَ هَذَا خَيْرًا لَهُ قَالَ فَسَمِعَهُ الرَّجُلُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ فَقُتِلَ الرَّجُلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَنْ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَالَ إِنِّي لَأُحِبُّ أَنْ أَنْظُرَ إِلَی الْقَارِئِ أَبْيَضَ الثِّيَابِ
کپڑے زینت کے واسطے پہننے کا بیان
جابر بن عبداللہ انصاری ؓ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نکلے غزوہ بن انمار میں تو ہم ایک درخت کے تلے اترے ہوئے تھے اتنے میں رسول اللہ ﷺ دکھائی دئے میں نے کہا یا رسول اللہ ﷺ سائے میں آئے آپ ﷺ آکر اتر میں اپنی زنبیل کو دیکھنے گیا اس میں ڈھونڈنے لگا تو ایک ککڑی ملی میں اس کو توڑ کر رسول اللہ ﷺ کے سامنے لے گیا آپ ﷺ نے پوچھا یہ کہاں سے آئی جابر نے کہا یا رسول اللہ ﷺ مدینہ سے ہم اس کو لے کر نکلے تھے پھر جابر کہتے ہیں ہمارے ساتھ ایک شخص تھا جس کا سامان سفر ہم نے کردیا تھا وہ ہمارے جانور چراتا تھا جب وہ پیٹھ موڑ کر جانور چرانے جانے لگا تو وہ چادریں اوڑھے ہوئے تھا جو پھٹ کر چندی چندی ہوگئی تھیں رسول اللہ ﷺ نے اس کو دیکھ کر فرمایا کہ کیا اور کپڑے اس کے پاس نہیں ہیں جابر نے کہا یا رسول اللہ ﷺ ہیں گٹھری میں بندھے ہیں میں نے اس کو پہننے کے لئے دئیے ہیں آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس سے کہو کہ وہ کپڑے پہن لے میں نے اس کو بلایا اس نے وہ کپڑے گٹھری سے نکال کر پہن لئے جب پھرجانے لگا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اس کو کیا ہوگیا تھا اللہ اس کی گردن مارے اب کیا اچھا معلوم نہیں ہوتا اس کو اس شخص نے یہ سن کر کہا یا رسول اللہ ﷺ کیا اللہ کی راہ میں میری گردن ماری جائے آپ ﷺ نے فرمایا ہاں اللہ کی راہ میں پھر وہ شخص شہید ہوا اللہ کی راہ میں۔ حضرت عمر ؓ نے کہا کہ میں چاہتا ہوں عالم کو اچھے کپڑے پہنے ہوئے دیکھوں۔
Yahya related to me from Malik from Zayd ibn Aslam that Jabir ibn Abdullah al-Ansari said, "We went out with the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, in the raid on the Banu Ammar tribe." Jabir said, "I was resting under a tree when the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, came. I said, Messenger of Allah; come to the shade. So the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, sat down, and I stood up and went to a sack of ours. I looked in it for something and found a small cucumber and broke it. Then I brought it to the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace. He said, From where did you get this? I said, We brought it from Madina, Messenger of Allah. " Jabir continued, "We had a friend of ours with us whom we used to equip to go out to guard our mounts. I gave him what was necessary and then he turned about to go to the mounts and he was wearing two threadbare cloaks of his. The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, looked at him and said, Does he have two garments other than these? I said, Yes, Messenger of Allah. He has two garments in the bag. I gave them to him. He said, Let him go and put them on. I let him go to put them on. As he turned to go, the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, exclaimed, May Allah strike his neck. Isnt that better for him? He said (taking him literally), Messenger of Allah, in the way of Allah. The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, In the way of Allah. " Jabir added, "The man was killed in the way of Allah."
Top