مؤطا امام مالک - کتاب مختلف بابوں کے بیان میں - حدیث نمبر 1565
عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ عَنْ الْإِزَارِ فَقَالَ أَنَا أُخْبِرُکَ بِعِلْمٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِزْرَةُ الْمُؤْمِنِ إِلَی أَنْصَافِ سَاقَيْهِ لَا جُنَاحَ عَلَيْهِ فِيمَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْکَعْبَيْنِ مَا أَسْفَلَ مِنْ ذَلِکَ فَفِي النَّارِ مَا أَسْفَلَ مِنْ ذَلِکَ فَفِي النَّارِ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَی مَنْ جَرَّ إِزَارَهُ بَطَرًا
کپڑا بے کار لٹکانے کا بیان
عبدالرحمن بن یعقوب سے روایت ہے کہ کہتے ہیں ابوسعید خدری ؓ سے پوچھا ازار کا حال انہوں نے کہا مجھے علم ہے میں بتاتا ہوں میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا کہ آپ ﷺ فرماتے تھے کہ مومن کی ازار پنڈلیوں تک ہوتی ہے خیر ٹخنوں تک بھی رکھے تو کچھ قباحت نہیں ہے اس سے نیچے جہنم میں جانے کی بات ہے اللہ قیامت کے روز اس شخص کی طرف نظر نہ کرے گا جو اپنی ازار لٹکائے غرو اور گھمنڈ کے طور پر۔
Yahya related to me from Malik from al Ala ibn Abd ar-Rahman that his father said, "I asked Abu Said al-Khudri about the lower garment. He said that he would inform me with knowledge and that he had heard the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, say, The lower garment of the mumin should reach to the middle of his calves. There is no harm in what is between that and the ankles. What is lower than that is in the Fire. What is lower than that is in the Fire. On the Day of Rising, Allah will not look at a person who trails his lower garment in arrogance. "
Top