مؤطا امام مالک - کتاب مختلف بابوں کے بیان میں - حدیث نمبر 1601
عَنْ حُمَيْدِ بْنِ مَالِکِ بْنِ خُثَيْمٍ أَنَّهُ قَالَ کُنْتُ جَالِسًا مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ بِأَرْضِهِ بِالْعَقِيقِ فَأَتَاهُ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ عَلَی دَوَابٍّ فَنَزَلُوا عِنْدَهُ قَالَ حُمَيْدٌ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ اذْهَبْ إِلَی أُمِّي فَقُلْ إِنَّ ابْنَکِ يُقْرِئُکِ السَّلَامَ وَيَقُولُ أَطْعِمِينَا شَيْئًا قَالَ فَوَضَعَتْ ثَلَاثَةَ أَقْرَاصٍ فِي صَحْفَةٍ وَشَيْئًا مِنْ زَيْتٍ وَمِلْحٍ ثُمَّ وَضَعَتْهَا عَلَی رَأْسِي وَحَمَلْتُهَا إِلَيْهِمْ فَلَمَّا وَضَعْتُهَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ کَبَّرَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَقَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَشْبَعَنَا مِنْ الْخُبْزِ بَعْدَ أَنْ لَمْ يَکُنْ طَعَامُنَا إِلَّا الْأَسْوَدَيْنِ الْمَائَ وَالتَّمْرَ فَلَمْ يُصِبْ الْقَوْمُ مِنْ الطَّعَامِ شَيْئًا فَلَمَّا انْصَرَفُوا قَالَ يَا ابْنَ أَخِي أَحْسِنْ إِلَی غَنَمِکَ وَامْسَحْ الرُّعَامَ عَنْهَا وَأَطِبْ مُرَاحَهَا وَصَلِّ فِي نَاحِيَتِهَا فَإِنَّهَا مِنْ دَوَابِّ الْجَنَّةِ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَيُوشِکُ أَنْ يَأْتِيَ عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ تَکُونُ الثُّلَّةُ مِنْ الْغَنَمِ أَحَبَّ إِلَی صَاحِبِهَا مِنْ دَارِ مَرْوَانَ
کھانے پینے کی مختلف احادیث کا بیان
حمید بن مالک سے روایت ہے کہ میں بیٹھا ہوا تھا ابوہریرہ ؓ کے پاس ان کی زمین میں جو عقیق میں تھی اس کے پاس کچھ لوگ مدینہ کے آئے جانوروں پر سوار ہو کر وہیں اترے حمید نے کہا کہ ابوہریرہ ؓ نے مجھ سے کہا میری ماں کے پاس جاؤ اور میرا سلام ان سے کہو اور کچھ کھانا ہم کو کھلاؤ حمید نے کہا انہوں نے تین روٹیاں اور کچھ تیل زیتوں کا اور کچھ نمک دیا اور میرے سر پر لادھ دیا، میں ابوہریرہ ؓ کے پاس لایا اور ان کے سامنے رکھ دیا ابوہریرہ ؓ نے دیکھ کر کہا اللہ اکبر اور کہا شکر ہے اس اللہ کا جس نے ہم کو سیر کیا روٹی سے اس سے پہلے ہمارا یہ حال تھا کہ سوائے کھجور کے اور پانی کے کچھ میسر نہیں تھا وہ کھانا ان لوگوں کو پورا نہ ہوا جب وہ چلے گئے تو ابوہریرہ ؓ نے مجھ سے کہا اے بیٹے میرے بھائی کے اچھی طرح رکھ بکریوں کو اور پونچھتا رہ ناک ان کی اور صاف کر جگہ ان کی اور نماز پڑھ اسی جگہ ایک کونے میں کیونکہ وہ بہشت کے جانوروں میں سے ہیں قسم اللہ کی جس کے قبضے میں میری جان ہے ایک زمانہ قریب ہے ایسے لوگوں پر آئے گا کہ اس وقت ایک چھوٹا سا گلہ بکریوں کا آدمی کو زیادہ پسند ہوگا مروان کے گھر سے۔
Yahya related to me from Malik from Muhammad ibn Amr ibn Halhala that Humayd ibn Malik ibn Khuhaym said, "I was sitting with Abu Hurayra on his land at al-Aqiq. Some people rode out from Madina to call upon Abu Hurayra. He told me to go to his mother, sending his greetings and asking her to prepare some food." Humayd continued, "She set down three loaves on a plate and some oil and salt. Then she put it on my head and I carried it to them. When I set it before them, Abu Hurayra said, Allah is greater and added, Praise be to Allah who has filled us with bread after our food had previously been only water and dates, as the people did not touch any of the food. When they left, he said, O son of my brother, be good to your sheep and wipe the mucus from them and clean their pen. Pray in their quarter for they are among the animals of the Garden. By He in Whose Hand my self is, a time is about to come upon people when a small group of sheep will be more beloved to their owner than the house of Marwan . "
Top