مؤطا امام مالک - کتاب مختلف بابوں کے بیان میں - حدیث نمبر 1606
عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ أَدْرَکَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ وَمَعَهُ حِمَالُ لَحْمٍ فَقَالَ مَا هَذَا فَقَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ قَرِمْنَا إِلَی اللَّحْمِ فَاشْتَرَيْتُ بِدِرْهَمٍ لَحْمًا فَقَالَ عُمَرُ أَمَا يُرِيدُ أَحَدُکُمْ أَنْ يَطْوِيَ بَطْنَهُ عَنْ جَارِهِ أَوْ ابْنِ عَمِّهِ أَيْنَ تَذْهَبُ عَنْکُمْ هَذِهِ الْآيَةُ أَذْهَبْتُمْ طَيِّبَاتِکُمْ فِي حَيَاتِکُمْ الدُّنْيَا وَاسْتَمْتَعْتُمْ بِهَا
گوشت کھانے کا بیان
یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ حضرت عمربن خطاب نے جابر بن عبداللہ انصاری کو دیکھا کہ ان کے ساتھ ایک بوجھ تھا گوشت کا حضرت عمر ؓ نے پوچھا یہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ اے امیر المومنین ہم کو خواہش ہوئی گوشت کھانے کی تو ایک درہم کا گوشت خریدا حضرت عمر ؓ نے کہا کیا تم میں سے کوئی یہ نہیں چاہتا کہ اپنے پیٹ کو مارے اور ہمسائے کو کھلائے یا چچا کے بیٹے کو کھلائے کہاں بھلا دیا تم نے اس آیت کو یعنی اٹھالیئے تم نے اپنے مزے دنیا کی زندگی میں اور خوب فائدہ اٹھائے تو آج کے دن چکھو ذلت کا عذاب آخر آیت تک۔
Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said that Umar ibn al-Khattab said, "Beware of meat. It has addictiveness like the addictiveness of wine." Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said that Umar ibn al-Khattab saw Jabir ibn Abdullah carrying some meat. He said, "What is this?" He said, "Amir al-muminin. We desired meat and I bought some meat for a dirham." Umar said, "Does one of you want to fill his belly apart from his neighbour or nephew? How can you overlook this ayat? You squandered your good things in the life of this world and sought comfort in them. " (Sura 46 ayat 20).
Top