مؤطا امام مالک - کتاب مختلف بابوں کے بیان میں - حدیث نمبر 1691
عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ يَرْفَعُهُ إِنَّ اللَّهَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی رَفِيقٌ يُحِبُّ الرِّفْقَ وَيَرْضَی بِهِ وَيُعِينُ عَلَيْهِ مَا لَا يُعِينُ عَلَی الْعُنْفِ فَإِذَا رَکِبْتُمْ هَذِهِ الدَّوَابَّ الْعُجْمَ فَأَنْزِلُوهَا مَنَازِلَهَا فَإِنْ کَانَتْ الْأَرْضُ جَدْبَةً فَانْجُوا عَلَيْهَا بِنِقْيِهَا وَعَلَيْکُمْ بِسَيْرِ اللَّيْلِ فَإِنَّ الْأَرْضَ تُطْوَی بِاللَّيْلِ مَا لَا تُطْوَی بِالنَّهَارِ وَإِيَّاکُمْ وَالتَّعْرِيسَ عَلَی الطَّرِيقِ فَإِنَّهَا طُرُقُ الدَّوَابِّ وَمَأْوَی الْحَيَّاتِ
سفر کے احکام کا بیان
خالد بن معدان سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ اللہ جل جلالہ نرمی کرتا ہے اور نرمی کو پسند کرتا ہے اور خوش ہوتا ہے نرمی کرنے پر اور مدد کرتا ہے نرمی پر وہ جو نہیں کرتا سختی پر جب تم چڑھو ان بےزبان جانوروں پر تو اتارو ان کو ان کی منزلوں پر اگر زمین صاف ہو جہاں گھاس نہ ہو تو جلدی سے نکال لے جاؤ تاکہ اس میں گودار ہے اور لازم کرلو رات کا چلنا کیونکہ رات کے چلنے میں جیسے راہ کٹتی ہے ویسی دن کو نہیں کٹتی تو رات کو جب اترو تو راستے میں نہ اترو کیونکہ وہاں جانور آتے جاتے ہیں اور سانپ بھی رہا کرتے ہیں۔
Malik related to me from Abu Ubayd, the mawla of Sulayman ibn Abdul Malik from Khalid ibn Madan who attributed it to the Prophet, may Allah bless him and grant him peace, "Allah, the Blessed and Exalted is kind and loves kindness. He is pleased with it and helps you with it as long as it is not misplaced. When you ride dumb beasts, stop them in their stopping places, and quicken their pace when the land is barren. Travel by night, because the land is travelled faster at night than it is during the day. Beware of pitching tents on the road, for it is the path of animals and the abode of snakes."
Top