مؤطا امام مالک - کتاب نکاح کے بیان میں - حدیث نمبر 1008
عَنْ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ سُئِلَ عَنْ الْمَرْأَةِ وَابْنَتِهَا مِنْ مِلْکِ الْيَمِينِ تُوطَأُ إِحْدَاهُمَا بَعْدَ الْأُخْرَی فَقَالَ عُمَرُ مَا أُحِبُّ أَنْ أَخْبُرَهُمَا جَمِيعًا وَنَهَی عَنْ ذَلِکَ
دو بہنوں کو یا ماں بیٹیوں کو ملک یمین سے رکھنے کا بیان
حضرت عمر بن خطاب سے سوال ہوا کہ ماں بیٹی دونوں سے جماع کرنا آگے پیچھے ملک یمین کی وجہ سے درست ہے بولے میرے نزدیک اچھا نہیں اور اس کو منع کیا۔
Yahya related to me from Malik from Ibn Shihab from Ubaydullah ibn Abdullah ibn Utba ibn Masud from his father that Umar ibn al-Khattab was asked about a woman and her daughter who were in the possession of the right hand, and whether one could have intercourse with one of them after the other Umar said, "I dislike both being permitted together." He then forbade that.
Top