مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4572
وعن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال إذا دعي أحدكم فجاء مع الرسول فإن ذلك إذن . رواه أبو داود . وفي رواية له قال رسول الرجل إلى الرجل إذنه .
بلا کر لانے والے کے ساتھ آنے کی صورت میں اجازت کی ضرورت نہیں۔
اور حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کسی شخص کو بلایا جائے اور وہ اسی کے ساتھ چلا آئے جو اس کو بلانے گیا ہے تو اس کے ساتھ آنا ہی اس کے لئے اجازت ہے۔ (ابوداؤد) اور ابوداؤد کی ایک اور روایت میں یوں ہے کہ آپ نے فرمایا کسی شخص کا کسی شخص کو بلانے کے لئے آدمی بھیجنا ہی اس کی طرف سے اجازت ہے۔

تشریح
مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی شخص اپنا آدمی بھیج کر کسی کو اپنے گھر بلائے اور وہ بلا کر لانے والے ہی کے ساتھ چلا آئے تو اس صورت میں اس کو اس بات کی ضرورت نہیں ہوگی کہ وہ دروازہ پر کھڑے ہو کر پہلے اجازت مانگے اور پھر گھر میں داخل ہو۔
Top