مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4597
کھڑے ہونے کا بیان
کھڑے ہونے سے مراد کسی کے لئے تعظیما کھڑے ہونا، بعض علماء نے لکھا ہے کہ مجلس میں یا اپنے پاس آنے والے شخص کی تعظیم و توقیر کے لئے کھڑے ہوجانامسنون ہے۔ ان حضرات نے آنحضرت ﷺ کے اس ارشاد گرامی سے استدلال کیا ہے کہ قوموا الی سیدکم جیسا کہ آگے حدیث میں آرہا ہے اور بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ مکروہ و بدعت ہے اور اس کی ممانعت ثابت ہے ان کی دلیل یہ ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا جس طرح عجمی کھڑے ہوجاتے ہیں اس طرح تم نہ اٹھو اور فرمایا کہ یہ عجمیوں کا دستور ہے۔
Top