مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4611
وعن عباد بن تميم عن عمه قال رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم في المسجد مستلقيا واضعا إحدى قدميه على الأخرى . متفق عليه .
پیر پر پیر رکھ کر لیٹنے کا مسئلہ
اور حضرت عبادہ بن تمیم تابعی اپنے چچا حضرت عبداللہ بن زید انصاری ؓ صحابی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا میں نے ایک دن رسول اکرم ﷺ کو مسجد میں اس طرح چت لیٹے ہوئے دیکھا کہ آپ کا ایک قدم دوسرے قدم پر رکھا ہوا تھا۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
قدم کو قدم پر رکھ کر لیٹنے سے ستر نہیں کھلتا جب کہ اس طرح لیٹنا کہ پاؤں پر پاؤں رکھا ہوا ہو بسا اوقات ستر کھل جانے کا سبب بن جاتا ہے۔ اس مطلب کے ذریعہ اس حدیث اور ان احادیث کے درمیان مطابقت پیدا ہوجاتی ہے جو آگے آرہی ہے اور جن سے واضح ہوتا ہے کہ پاؤں کو پاؤں پر رکھ کر لیٹنا ممنوع ہے اس مسئلہ کی مزید تفصیل آگے بیان ہوگی۔ واضح رہے کہ آنحضرت ﷺ کا اس طرح لیٹنا کبھی کبھی ہوتا تھا اور وہ بھی یا تو بیان جواز کی خاطر یا کچھ دیر آرام کر کے تکان کو دور کرنے کے لئے ورنہ جہاں تک آنحضرت ﷺ کے معمول کا تعلق ہے آپ کسی بھی ایسی جگہ جہاں کچھ لوگ موجود ہوں چار زانو، باوقار اور تواضع و انکسار کے ساتھ بیٹھے رہتے تھے۔
Top