مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4631
وعن ابن عمر أن النبي صلى الله عليه وسلم نهى أن يمشي يعني الرجل بين المرأتين . رواه أبو داود .
عورتوں کے درمیان نہ چلو
اور حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے دو عورتوں کے درمیان چلنے سے منع فرمایا یعنی مرد کو۔ (ابوداؤد)

تشریح
لفظ یعنی راوی کا اپنا قول ہے جس سے الفاظ حدیث کی وضاحت مقصوع ہے گویا راوی نے یہ بیان کیا کہ آنحضرت ﷺ نے یمشی کا فاعل الرجل مراد لیا ہے حاصل یہ ہے کہ لفظ الرجل حدیث کے اصل متن کا جزء نہیں ہے بلکہ اس کو کسی راوی نے بطور وضاحت نقل کیا ہے اس طرح روایت کے درمیان یہ عبارت یعنی الرجل گویا جملہ معترضہ ہے۔ آنحضرت ﷺ نے مرد کو عورتوں کے درمیان چلنے سے اس لئے منع فرمایا کہ مرد عورت کا اختلاط نہ صرف یہ کہ مختلف قسم کی برائیوں کے فتنہ میں مبتلا کردیتا ہے بلکہ یہ ایک ایسی چیز ہے جس کو شرم و حیاء اور سنجیدگی و متانت کے تقاضوں کے خلاف سمجھا گیا ہے۔ واضح رہے کہ جس طرح عورتوں کے درمیان چلنا منع ہے اسی طرح راستہ میں کسی عورت کے ساتھ بھی چلنا منع ہے بشرطیکہ اس کی وجہ سے کسی فتنہ میں مبتلا ہوجانے کا خوف ہو۔
Top