مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4634
وعن أبي ذر قال مر بي النبي وأنا مضطجع على بطني فركضني برجله وقال يا جندب إنما هي ضجعة أهل النار . رواه ابن ماجه
پیٹ کے بل لیٹنا دوزخیوں کا طریقہ ہے۔
اور حضرت ابوذر ؓ کہتے ہیں کہ ایک دن رسول اکرم ﷺ میرے پاس سے گزرے جب کہ میں اپنے پیٹ کے بل یعنی اوندھا لیٹا ہوا تھا آپ نے یہ دیکھ کر اپنے پاؤں سے مجھے ٹھوکا دیا اور فرمایا جندب تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اس طرح لیٹنا دوزخیوں کا طر یقہ ہے۔

تشریح
جندب حضرت ابوذر ؓ کا اصل نام ہے چناچہ آپ ﷺ نے اس موقع پر ان کی کنیت کے بجائے اصل نام سے مخاطب کیا کہ اس طرح لیٹنا دوزخیوں کا طریقہ ہے کے بارے میں دو احتمال ہیں ایک تو یہ کہ اس ارشاد گرامی سے آپ کی مراد یہ تھی کہ اس دنیا میں کفار و فجار اسی طرح لیٹتے ہیں دوسرے یہ کہ آپ نے اس ارشاد کے ذریعہ اس طرف اشارہ کیا کہ کفار فجار دوزخ میں جس ہیبت پر پٹائے جائیں گے وہ یہی ہیبت ہوگی یعنی پیٹ کے بل۔
Top