مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4704
وعن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من تعلم صرف الكلام ليسبي به قلوب الرجال أو الناس لم يقبل الله منه يوم القيامة صرفا ولا عدلا . رواه أبو داود
چرب زبانی کے بارے میں وعید
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص اس مقصد کے لئے گھما پھرا کر بات کرنے کا سلیقہ سیکھے کہ وہ اس کے مردوں کے دلوں یا لوگوں کے دلوں پر قابو حاصل کرلے تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن نہ اس کی نفل عبادت قبول کرے گا اور نہ فرض۔

تشریح
۔ مذکورہ وعید کا تعلق اس شخص سے ہے جو چرب زبانی کرے ضرورت سے زیادہ باتیں بنائے اپنے مقصد کو اس طرح گھما پھرا کر بیان کرے کہ حقیقت ظاہر نہ ہوسکے اور یا اپنے کلام کو ضرورت سے زیادہ فصاحت و بلاغت نیز مبالغہ آرائی کے ساتھ آراستہ و مزین کرے اور ان چیزوں محض یہ ہو کہ لوگ اس کی طرف متوجہ ہوں اور اس کی باتوں سے اثر قبول کرکے اس کے مقصد کو پوراکریں۔
Top