مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4738
وعن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إن العبد ليقول الكلمة لا يقولها إلا ليضحك به الناس يهوي بها أبعد ما بين السماء والأرض وإنه ليزل عن لسانه أشد مما يزل عن قدمه . رواه البيهقي في شعب الإيمان
مسخرے پن اور زبان کی لغزش سے بچو
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا حقیقت یہ ہے کہ جب بندہ ایک بات کہتا ہے اور صرف اس لئے کہتا ہے کہ اس کے ذریعہ لوگوں کو ہنسائے تو وہ اس بات کی وجہ سے (دوزخ میں) جا گرتا ہے اور اتنی دور جا گرتا ہے جو زمین و آسمان کے درمیانی فاصلہ سے بھی زیادہ ہوتی ہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ بندہ اپنے قدموں کے ذریعہ پھسلنے سے زیادہ اپنی زبان کے ذریعہ پھسلتا ہے۔ (بہیقی)

تشریح
حدیث کے آخری جزء کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی شخص اپنے پاؤں پھسلنے سے منہ کے بل گرپڑے اور ضرر اٹھائے تو یہ اتنا سخت نہیں جتنا سخت وہ ضرر ہے جو زبان کے پھسلنے یعنی اس سے جھوٹ وغیرہ کے صادر ہونے کی وجہ سے اٹھانا پڑتا کیونکہ پاؤں کی لغزش بدن کو ضرور پہنچاتی ہے اور زبان کی لغزش دین و آخرت کے نقصان میں مبتلا کرتی ہے اور ظاہر ہے کہ جسمانی نقصان و ضرر دینی نقصان و ضرر سے ہلکا ہوتا ہے۔
Top