مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4745
وعن سفيان بن أسد الحضرمي قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول كبرت خيانة أن تحدث أخاك حديثا هو لك به مصدق وأنت به كاذب . رواه أبو داود
کسی کو اپنے جھوٹ کے دھوکے میں مبتلا کرنا بہت بڑی خیانت ہے
اور حضرت سفیان ابن اسد حضری کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ یہ بہت بڑی خیانت ہے کہ تم اپنے مسلمان بھائی سے کوئی بات کہو اور وہ تم کو اس بات میں سچا جانے جب کہ حقیقت میں تم نے اس سے جھوٹ بولا ہے۔ (ابوداؤد)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ یوں تو ہر حالت اور ہر موقع پر جھوٹ بولنا بہت برا ہے مگر اس صورت میں تو بہت ہی برا ہے کہ تم اپنے کسی مسلمان بھائی کے اعتماد کو ٹھیس پہنچاؤ بایں طور کہ وہ تو تمہیں سچ بولنے والا سمجھے مگر تم اس سے جھوٹ بولو۔
Top