مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4752
وعن ابن مسعود قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لا يبلغني أحد من أصحابي عن أحد شيئا فإني أحب أن أخرج إليكم وأنا سليم الصدر . رواه أبو داود
اپنے بڑوں کے سامنے ایک دوسرے کی برائی نہ کرو۔
اور حضرت ابن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میرے صحابہ میں سے کوئی شخص کسی کے بارے میں مجھ تک کوئی (ایسی) بات نہ پہنچائے (جس سے اس کی برائی ظاہر ہوتی ہو یعنی میرے پاس آ کر کسی کے بارے میں یہ نہ کہے کہ فلاں آدمی نے یہ برا کام کیا ہے یا یہ بری بات کہی ہے یا وہ اس بری عادت میں مبتلا ہے) کیونکہ میں یہ پسند کرتا ہوں کہ جب میں گھر سے نکل کر تمہارے پاس آؤں تو میرا سینہ صاف ہو (کہ میرے دل میں تم میں سے کسی کی طرف سے کوئی ناراضگی، غصہ اور بغض نہ ہو۔ (ابوداؤد)

تشریح
اس ارشاد گرامی میں امت کے لئے یہ تعلیم ہے کہ کوئی آدمی اپنے کسی بڑے مثلا حاکم و سردار اور بزرگ و شیخ کے سامنے کسی شخص کی برائی بیان نہ کرے تاکہ بغض عداوت اور ناراضگی و خفگی کی صورت پیدا نہ ہو۔ حدیث کے آخری جز کے مطلب یہ لکھا ہے کہ اس اشاد کے ذریعہ آنحضرت ﷺ نے گویا اپنی اس خواہش و آرزو کا اظہار فرمایا کہ آپ اپنے صحابہ سے خوش و راضی رہتے ہوئے اس دنیا سے رخصت ہوں۔
Top